کراچی: عیدالفطر کی آمد پر کراچی سے پردیسیوں کی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے لیکن ٹرانسپورٹ مافیا نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا ہے۔
مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ انتظامیہ بے بس نظر آ رہی ہے۔
کراچی کے مختلف بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جیسے جیسے عید قریب آ رہی ہے، ٹرانسپورٹرز نے اپنی من مانیاں شروع کر دی ہیں۔
گاڑیاں اڈوں کے اندر لانے کے بجائے باہر کھڑی کر کے ٹرانسپورٹ کی مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ کرایے وصول کیے جا سکیں۔
مسافروں کے مطابق عام دنوں میں 1500 روپے کا کرایہ وصول کیا جاتا تھا، جو اب 2500 سے 3000 روپے تک جا پہنچا ہے۔ کئی مسافروں کو سیٹیں نہ ملنے کے باعث بسوں کی چھتوں پر بٹھایا جا رہا ہے، جو کہ انتہائی خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
پریشان حال مسافروں کا کہنا ہے کہ ہر سال عید کے موقع پر یہی صورتحال پیدا ہوتی ہے لیکن حکومتی ادارے ٹرانسپورٹرز کے خلاف کوئی عملی کارروائی نہیں کرتے۔
کراچی سمیت ملک بھر کے متاثرہ مسافروں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر ٹرانسپورٹ اور متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے اور کرایوں کو کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کے مقرر کردہ کرایوں کے مطابق ہی چارج کر رہے ہیں جبکہ بڑھتی ہوئی ڈیزل کی قیمتوں اور دیگر اخراجات کے باعث انہیں کرایوں میں معمولی اضافہ کرنا پڑا ہے۔