کراچی کے ایک نوجوان نے رمضان المبارک میں غریبوں کی مدد کا منفرد طریقہ اپنایا ہے جہاں وہ گلشن اقبال میں سوک سینٹر کے قریب صرف 10 روپے میں ضرورت مندوں کو تازہ پھل اور سبزیاں فراہم کر رہا ہے، اس کا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا ہے جو مہنگائی کے باعث بنیادی اشیائے خورونوش خریدنے سے قاصر ہیں۔
رمضان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے باعث غریب طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہو جاتا ہے۔ ایسے میں یہ نوجوان انتہائی کم قیمت پر تازہ پھل اور سبزیاں فراہم کر کے ان ضرورت مند خاندانوں کو ریلیف دے رہا ہے جو اپنے گھروں کے لیے مناسب خوراک خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔
یہ عمل نہ صرف غریب خاندانوں کے لیے ایک بڑی مدد ہے بلکہ اس سے دوسرے افراد کو بھی ترغیب مل رہی ہے کہ وہ معاشرے میں بھلائی کے کاموں میں اپنا حصہ ڈالیں۔
کئی افراد جو اس کے اقدام کے بارے میں سن رہے ہیں، وہ بھی کسی نہ کسی صورت میں دوسروں کی مدد کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں، چاہے وہ مالی امداد ہو، کھانے پینے کی اشیا کی فراہمی ہو یا روزمرہ زندگی میں ہمدردی اور محبت کا اظہار ہو۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی نے رمضان میں مستحق افراد کے لیے ایسا نیک عمل انجام دیا ہو۔ اس سے قبل بھی کراچی اور پاکستان کے دیگر شہروں میں رمضان دستر خوان، مفت افطار کیمپ اور سستی راشن اسکیمیں چلائی جاتی رہی ہیں، جن میں مخیر حضرات اور تنظیمیں غریب عوام کی مدد کے لیے پیش پیش رہی ہیں۔
یہ نوجوان اپنی سادہ لیکن متاثر کن کاوش کے ذریعے یہ ثابت کر رہا ہے کہ حقیقی سخاوت دل سے آتی ہے اور چھوٹے اقدامات بھی بڑی تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس کی کہانی کئی لوگوں کو متاثر کر رہی ہے اور رمضان کے مقدس مہینے میں سخاوت اور ہمدردی کے جذبے کو فروغ دے رہی ہے۔