کرم میں دفعہ 144، اسلحے کی نمائش اور اجتماعات پر پابندی عائد

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Bodies of four missing convoy drivers found in Kurram

خیبر پختونخوا حکومت نے کرم میں جاری کشیدگی کے دوران ایک حملے کے بعد امن و امان برقرار رکھنے اور مزید واقعات کی روک تھام کے لیے علاقے میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، اس حملے میں ڈپٹی کمشنر اور سیکورٹی اہلکار شدید زخمی ہوئے تھے۔

پاک آبزرور کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے لوئر کرم کے علاقے باغان میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انعامات کا اعلان کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کی شناخت ہو چکی ہے، جو ایک بڑی پیش رفت ہے۔

یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں کیا گیا، جس میں واقعے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں امن معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے پر زور دیا گیا۔ حکام نے واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے اور فوری گرفتاریوں کی ہدایت کی۔

کرم میں دوبارہ تشدد کی لہر بھڑک اٹھی، فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر زخمی

ضلع انتظامیہ نے اتوار کو تصدیق کی کہ 80 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ، جس میں ادویات اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں، سیکورٹی خدشات کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔ یہ قافلہ متاثرہ علاقے کے لیے روانہ ہوگا جب سڑکوں کو کلیئر کر کے سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے کرم میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے تحت مرکزی شاہراہ پر عوامی اجتماعات اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کر دی گئی۔ ایک اور نوٹیفکیشن کے ذریعے گریڈ 18 کے افسر اشفاق خان کو قائم مقام ڈپٹی کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پانچ مشتبہ افراد کی شناخت کر لی گئی ہے جبکہ سہولت کاروں کے خلاف مزید مقدمات درج کیے جائیں گے۔ حکومت نے امن کو خراب کرنے والے عناصر کی فوری گرفتاری اور مثالی سزا کی یقین دہانی کرائی ہے اور کرم میں استحکام بحال کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

Related Posts