ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کے بیٹے عاشر مہیسر کو سرکاری گاڑی چلاتے ہوئے مبینہ طور خاتون کو ٹکر مارنے کے معاملے میں کلین چٹ مل گئی۔
کراچی کے علاقے گارڈن میں نئے سال کی رات ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسر کے بیٹے عاشر مہیسر نے سرکاری گاڑی چلاتے ہوئے مبینہ طور پر ایک خاتون کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں خاتون زخمی ہوگئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ملزم نشے کی حالت میں تھا، اور عوام کے احتجاج کے باوجود اسے پولیس نے فوری رہا کر دیا۔
ڈی آئی جی اظفر مہیسر کے بیٹے کا سرکاری گاڑی میں نئے سال کا جشن، نشے میں خاتون کو ٹکر ماردی
واقعے کے بعد گاڑی کو تحویل میں لے کر تھانے منتقل کیا گیا، تاہم 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود نہ تو مقدمہ درج ہوا اور نہ ہی کسی قانونی کارروائی کی گئی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ متاثرہ خاندان نے شکایت کرنے سے انکار کیا اور میڈیکل رپورٹ بھی درج نہیں کروائی۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں عاشر مہیسر تنازع کی زد میں آئے ہوں۔ اس سے پہلے ان کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیوز بھی وائرل ہوچکی ہیں۔ ڈی آئی جی نے ان ویڈیوز کو بیٹے کے خلاف پروپیگنڈا قرار دیا تھا۔
اس واقعے نے پولیس پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ طاقتور افسران کے بچوں کو دی جانے والی چھوٹ اور انصاف میں امتیاز کے الزامات کا جواب دیں۔ عوام نے مقدمہ درج نہ ہونے پر شدید تنقید کی ہے۔