اسلام آباد: پی ٹی آئی قیادت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات میں عمران خان کی بہن علیمہ خان کو شامل نہ کریں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام “خبر محمد مالک کے ساتھ” میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے ایک اہم شخصیت کے ساتھ ملاقات کی۔
یہ ملاقات پشاور میں تقریباً 45 منٹ تک جاری رہی۔ بعد ازاں، بشریٰ بی بی کو ان کی رہائش گاہ بنی گالہ، اسلام آباد لے جایا گیا، جہاں انہوں نے بنی گالہ کے کانفرنس روم میں اپنے شوہر عمران خان کے ساتھ ورچوئل ملاقات کی۔
فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف درخواست آئینی بینچ میں سماعت کیلئے مقرر
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علیمہ خان کو مذاکرات سے دور رکھیں۔آج کے روز حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک ملاقات ہوئی۔
یہ ان کیمرہ ملاقات اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ حکومتی وفد میں وفاقی وزیر اسحاق ڈار، رانا ثناءاللہ، اور عرفان صدیقی شامل تھے۔
سرکاری بیان کے مطابق، پی ٹی آئی کمیٹی نے پارٹی کے بانی عمران خان اور تمام کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ دہرایا۔ مزید برآں، انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ایک عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ مطالبات کا چارٹر پیش کرنے سے قبل، پی ٹی آئی کمیٹی پارٹی کے بانی سے مشاورت کرے گی۔پارٹی کا مؤقف ہے کہ ان کے مطالبات کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید ایک مشاورت ضروری ہے، جو آئندہ ہفتے طے شدہ تیسرے اجلاس سے پہلے ہوگی۔
پی ٹی آئی آئندہ ہفتے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے تیسرے دور میں ایک مطالبات کا چارٹر پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات مکمل کرنے کے لیے 31 جنوری 2025 کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔