مشہور پورن اسٹار زارا ڈار کا اونلی فینز تک کا سفر، پاکستان سے کیا تعلق ہے؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Who is OnlyFans PhD model Zara Dar?

کبھی پی ایچ ڈی طالبہ کے طور پر جانی جانیوالی زارا ڈار نے تعلیم کی دنیا کو خیرباد کہہ کر اپنی زندگی کو بالکل نئے رخ پر ڈال دیا ہے۔ اب وہ ایک ماڈل ہیں اور اونلی فینز کے ذریعے بالغ مواد تیار کر کے شہرت اور مالی خود مختاری حاصل کر رہی ہیں۔

زارا ڈار، جو آسٹن، ٹیکساس میں پیدا ہوئیں اور وہیں پلی بڑھیں، ایک متنوع ثقافتی پس منظر رکھتی ہیں۔ وہ امریکی ہیں، لیکن ان کی جڑیں فارسی، جنوبی یورپی، مشرقِ وسطیٰ، اور ہندوستانی ثقافت سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ان کے نام اور شناخت کے حوالے سے غلط فہمیوں کے باوجود ان کا تعلق پاکستانی نسل سے نہیں ہے۔

زارا ڈار اپنی تعلیم کے دوران ایک مشہور یوٹیوب چینل بھی چلاتی تھیں، جہاں وہ مشین لرننگ اور نیورل نیٹ ورکس جیسے پیچیدہ موضوعات کو آسان انداز میں سمجھاتی تھیں۔

ان کے چینل کے 100000 سے زیادہ سبسکرائبرز تھے، لیکن ان کی زندگی نے اس وقت ایک ڈرامائی موڑ لیا جب انہوں نے اپنی پی ایچ ڈی کو چھوڑ کر اونلی فینز پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔

اپنے یوٹیوب ویڈیو “پی ایچ ڈی چھوڑنے سے اونلی فینز ماڈل بننے تک” میں زارا نے کھل کر اپنی جدوجہد کا ذکر کیا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پی ایچ ڈی چھوڑنے کا فیصلہ ان کے لیے آسان نہیں تھا۔

نمبر ون پورن اسٹار لانا روڈز ایک سین کے کتنی پیسے لیتی ہیں؟ویڈیو

وہ بتاتی ہیں، “میں اس فیصلے پر بہت روئی، یہ ایک دباؤ والا فیصلہ تھا، لیکن اس پر خاص طور پر افسردہ نہیں ہوں۔” انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کبھی کبھار تشویش کا شکار ہو جاتی تھیں، خاص طور پر جب وہ لنکڈ اِن پر اپنے ہم عصر ساتھیوں کو اعلیٰ عہدے حاصل کرتے دیکھتی تھیں۔

زارا نے اعتراف کیا کہ بالغ مواد بنانے کا کام بعض اوقات غیر مستحکم ہوتا ہے اور اسے ایک قسم کا جوا محسوس ہوتا ہے، لیکن اس کے باوجود ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے انہیں اپنی زندگی کو اپنی شرائط پر جینے کی آزادی دی ہے۔

زارا ڈار نے اونلی فینز کے ذریعے ایک ملین ڈالر سے زائد کمائے ہیں۔ انہوں نے اس رقم سے اپنے خاندان کے گھر کا قرضہ ادا کیا، اپنی کار خریدی، اور بہت سے قرضوں سے بچ گئیں۔ وہ اب اپنے لیے ایک گھر خریدنے اور سرمایہ کاری کے مزید منصوبے بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

زارا اپنی آمدنی کا ایک حصہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور دیگر منصوبوں اور اسکالرشپ کے لیے وقف کرنا چاہتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے، “تعلیم اور اختیار میرے بنیادی اصول ہیں، اور میں دوسروں کی خوابوں کی تکمیل میں مدد فراہم کرنا چاہتی ہوں۔”

زارا ڈار کا یہ سفر تعلیم سے انفرادی خود مختاری تک ایک دلچسپ کہانی ہے، جس نے انہیں اپنی صلاحیتوں اور خوابوں کے لیے ایک نئی راہ پر گامزن کیا۔

Related Posts