پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ نے تجویز دی ہے کہ قومی شناختی کارڈ، فارم بی اور پاسپورٹ کے اجراء کے لیے پولیو ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا جائے۔
وزیرِاعظم کے قومی صحت کے کوآرڈینیٹرڈاکٹر ملک مختار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی ایک یونین کونسل سے پولیو کے 9 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی کی کنوینرڈاکٹر نکہت شکیل نے پولیو کیسز میں اضافے کو قومی ایمرجنسی قرار دیا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ پولیو ورکرز کی انتھک کوششوں کے باوجود، جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا، ملک تین دہائیوں کے بعد بھی پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں کر سکا۔
موٹر سائیکل ہو یا بس، بغیر لائسنس گاڑی چلانے سے پہلے یہ جرمانے ضرور دیکھ لیں
اجلاس میں پولیو کے خاتمے کی مہم میں مقامی رہنماؤں اور علماء کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے ان کے کردار کو اہم قرار دیا جبکہ شاہدہ رحمانی نے مثال دی کہ ایک پولیو مہم کے دوران مولانا فضل الرحمان نے خود لکی مروت کے گھروں کا دورہ کر کے بچوں کو ویکسین دی تھی۔