کینسر کے علاج میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر روس نے ایک ویکسین کے تیاری کا اعلان کیا ہے جو اس بیماری سے لڑنے والے مریضوں کے لیے نئی امید فراہم کر سکتی ہے۔
یہ ویکسین 2025 کے آغاز میں مفت تقسیم کے لیے مقرر کی گئی ہے اور یہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کینسر کے خلیات کو نشانہ بناتی ہے، جسے کینسر کی تھراپی میں ایک سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔
روسی وزارت صحت کے ریڈیالوجی میڈیکل ریسرچ سینٹر کے جنرل ڈائریکٹر اینڈری کیپرن نے بتایا کہ قبل از کلینکل ٹرائلز میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، جن میں ٹیومر کی نشوونما کو دبانے اور میٹاسٹیسیس کی روک تھام شامل ہے۔
دیسی طریقے سے کینسر کے علاج کے دعوؤں پر سدھو کی بیوی کو کروڑوں روپے کا نوٹس تھما دیا گیا
یہ ویکسین مفت تقسیم کا اعلان روس کی طرف سے اپنی آبادی کے لیے جدید طبی علاج کی سہولت فراہم کرنے کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویکسین کون سے مخصوص اقسام کے کینسر کا علاج کرے گی، ماہرین کا خیال ہے کہ یہ بیماری کی کچھ مشکل ترین شکلوں کا مقابلہ کر سکتی ہے۔
یہ اعلان روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اس بیان کے بعد آیا ہے، جس میں انہوں نے نئے نسل کی کینسر ویکسین اور امیونو ماڈیولیٹری ادویات کی ترقی میں روسی سائنسدانوں کی پیش رفت کی تعریف کی تھی۔
ویکسین میں مصنوعی ذہانت نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ گامالیہ قومی تحقیقاتی مرکز برائے وبائی امراض اور مائکرو بایالوجی کے ڈائریکٹر، الیگزینڈر گنٹسبرگ نے وضاحت کی کہ اے آئی سے چلنے والے الگورڈمز، خاص طور پر مصنوعی نیورل نیٹ ورکس، نے ذاتی نوعیت کی کینسر ویکسین کی تخلیق کو تیز کر دیا ہے۔