بھارتی ہندو انتہا پسند جماعت سے تعلق رکھنے والے جے شاہ آئی سی سی چیئرمین بن گئے

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو انڈیا ٹوڈے

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری اور بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ نے آئی سی سی کی چیئرمین شپ کا چارج سنبھال لیا۔

آئی سی سی نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ جے شاہ نے بطور آئی سی سی چیئرمین عہدے پر کام کا آغاز کر دیا ہے،  چیئرمین آئی سی سی کی حیثیت سے جے شاہ کے عہدے کی مدت شروع ہو گئی ہے۔

جے شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے پر فخر محسوس کر رہا ہوں، آئی سی سی ڈائریکٹرز اور رکن بورڈز کی حمایت اور اعتماد کا شکر گزار ہوں۔

ان کاکہنا تھا کہ یہ کھیل کے لیے پُرجوش لمحہ ہے، ہم اولمپکس 2028 کی تیاری کر رہے ہیں،  ہم کرکٹ کو شائقین کے لیے مزید دلچسپ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہم ایک اہم موڑ پر ہیں جہاں مختلف فارمیٹس ایک ساتھ موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے کھیل کی ترقی کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، کرکٹ میں عالمی سطح پر بے پناہ صلاحیت موجود ہے، کھیل کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے آئی سی سی ٹیم اور رکن ممالک کے ساتھ قریبی کام کرنے کا منتظر ہوں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ذرائع کے حوالے سے یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ چیمئنز ٹرافی کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور بی سی سی آئی کے درمیان ڈیڈ لاک کے بعد چیئرمین آئی سی سی گریگ بارکلے کی مدت ملازمت میں ایک ماہ کی توسیع کی جا سکتی ہے۔

تاہم اب اطلاعات ہیں کہ چیمئنز ٹرافی کا معاملہ کل تک حل ہونے کی امید ہے، اس بات کا امکان ہے کہ آئی سی سی بورڈ ممبران کی میٹنگ میں ووٹنگ سے پہلے ہی چیمئنز ٹرافی کا معاملہ حل ہو جائے۔

اگر بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی پاکستان کے فارمولے کو تسلیم کر لیتا ہے تو پھر اگلے تین برس تک نہ بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلے گی اور نہ ہی پاکستانی ٹیم بھارت جاکر میچز کھیلے گی، اس ماڈل کو ہائبرڈ ماڈل کی بجائے کچھ اور نام دیا جائے گا۔

Related Posts