لاہور: عدالت نے اسموگ کے تدارک کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی، ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اپنے ریمارکس میں ورک فراہم ہوم پالیسی کا عندیہ دے دیا۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آج لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت جسٹس شاہد کریم نے کی۔ مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اسموگ میں اضافہ ہورہا ہے، ورک فرام ہوم پالیسی کی جانب جانا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ حکومت نے 2 سال قبل اسکول جمعے اور ہفتے کے روز بند کردئیے تھے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگہی دی کہ ہم نے اسکولز کے اوقاتِ کار تبدیل کردئیے ہیں۔ معزز جج نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔
ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ بسوں اور بڑی گاڑیوں کے اڈوں پر آگاہی بورڈ آویزاں کریں۔ مریم نواز حکومت نے گرین لاک ڈاؤن کیا مگر چنگچی رکشے دوسری سڑکوں یا علاقوں سے گزرین گے تو ان پر بھی رش ہوگا۔ اس کی فزیبلٹی سمجھ میں نہیں آتی، جس کے بعد عدالت نے نوٹسز جاری کردئیے۔
جسٹس شاہد کریم نے محکمہ ماحولیات سمیت دیگر سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے اسموگ کے تدارک کی درخواستوں پر سماعت 8 نومبر تک ملتوی کردی۔ خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے اسموگ کے تدارک کیلئے متعدد علاقوں میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا داخلہ بند کردیا ہے۔