پاکستان کے سینئر اداکار فردوس جمال کے بیٹے نے والد کے فیملی چھوڑ دینے کے بیان کے بعد والدہ کی جانب سے خلع لئے جانے کا انکشاف کردیا ہے۔
فردوس جمال نے حال ہی میں یوٹیوب اور ڈیجیٹل کانٹینٹ کری ایٹر عنبرین فاطمہ کو ایک انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کو چھوڑ کر تنہائی میں چلے گئے ہیں۔
فردوس جمال نے اس انٹرویو میں فیملی کے حوالے سے متعدد باتیں کیں جس کے بعد ان کے بیٹے اور اداکار حمزہ فردوس نے بھی ایک ویڈیو بنا کر کہانی کا دوسرا رخ عوام کو دکھاتے ہوئے والدہ کی خلع کا انکشاف کیا۔
حمزہ فردوس نے کہا کہ یہ ویڈیو میں بہت درد کے ساتھ بنا رہا ہوں، کاش مجھے یہ ویڈیو نہ بنانی پڑتی، میرے والد کی چند ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور بحیثیتِ بیٹا آپ کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ آپ کے گھر کی باتیں باہر نہ آئیں، جب آپ کو آپ کے ناکردہ گناہوں کی سزا مل رہی ہوتی ہے تو پھر آپ کو بات کرنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو میں یہاں اپنی والدہ کی جانب سے یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کیونکہ وہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نہیں ہیں کہ وہ میرے والد سے خلع لے چکی ہیں۔
حمزہ فردوس نے کہا کہ ایک عورت جب 35، 40 سال گزار دے تو وہ کبھی یہ دن دیکھنا نہیں چاہتی، تکلیفیں، مصیبتیں، اذیتیں سب سہیں، اس امید میں کہ ایک دن سب ٹھیک ہوجائے گا، لیکن ہمارے کیس میں بد سے بدتر ہوتا چلا گیا، سب کچھ سہنے کے باوجود ایک انسان میں جیسے اچھائیاں ہوتی ہیں ویسے ہی برائیاں بھی ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے کیس میں والد کے بھائیوں اور بہنوں سے شکایت کی اور انہوں نے سب جان بوجھ کر ہمارے خلاف کام کیا۔
حمزہ فردوس نے کہا کہ جب فردوس جمال کو کینسر ہوا تو وہ بہت تکلیف دہ عمل تھا، کینسر کا علاج پاکستان میں کروانا ایک مشکل کام ہے، ان کی دوائیوں کو خرچہ بیٹے نے اٹھایا، اگر کوئی یقین نہ کرے تو ریسیپٹس بھی دکھا سکتا ہوں، لیکن سوشل میڈیا پر ایسے بتایا جارہا ہے کہ جیسے ان کی بیماری میں ان کو چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اور والدہ نے بہت کوشش کی کہ گھر کی بات باہر نہ آئے لیکن ایسا نہ ہوسکا، والد نے ساری زندگی اپنی شرائط پر گزاری ہے، میرے چاچا کی جانب سے ہمیں مارنے کی دھمکیاں ملیں، ہمیں سڑک پر لانے کی کوشش کی گئی لیکن ہم کھڑے ہوئے ہیں اور یہ ویڈیو اب جاکر بنا رہا ہوں اس درمیان کیا کچھ نہیں ہوا۔
حمزہ فردوس نے کہا کہ میرے والد سے آپ یہ حلف اٹھوالیں کہ کیا میں نے انہیں یہ نہیں کہا کہ آپ کو کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے، میں بہت پردوں میں رہ کر بات کر رہا ہوں کیونکہ میری والدہ نے اس ویڈیو بنانے سے قبل بھی مجھے تاکید کی کہ بیٹا سوچ کر باتیں کرنا۔