مقابلہ حسن جیتنے والی خوبرو حسینہ پر کڑی تنقید اور پھر تعریفیں ہوئیں، چڈیما ایڈٹچینا کو جنوبی افریقہ کی قومیت پر ہراسگی اور بد ترین تنقید کا سامنا رہا۔
مس ساؤتھ افریقہ کے مقابلے سے دستبردار ہونے سے مجبور کرنے کے بعد خوبرو حسینہ چڈیما ایڈٹچینا نے ہفتے کے روز تاریخ ساز کامیابی حاصل کرتے ہوئے مس یونیورس نائیجیریا کا تاج سر پر سجا لیا۔ اس موقعے پر اس خوبرو حسینہ کی خوشی اور غم دونوں ہی دیدنی تھے۔
مس یونیورس نائیجیریا کے آنسو نہیں تھم رہے تھے۔ قانون کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنے والی 23سالہ حسینہ نے کہا کہ میں نے یہ تاج صرف خوبصورتی کیلئے نہیں پہنا بلکہ یہ اتحاد کیلئے ایک پیغام ہے۔ مس ساؤتھ افریقہ کے مقابلے میں فائنلسٹ بننے پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کچھ جنوبی افریقہ کے شہریوں نے خوبرو حسینہ کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کے والد نائیجیرین ہیں اور والدہ موزنبیق سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ چڈیما ایڈٹچینا خود جنوبی افریقہ کی شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنوبی افریقہ ٹاؤن شپ میں پل بڑھ کر جوان ہوئیں۔
قومیت کے معاملے پر تنازعے کے باعث مس ساؤتھ افریقہ کے منتظمین نے چڈیما ایڈٹچینا کی اہلیت پر تحقیقات شروع کردیں۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد اعلان کیا گیا کہ ان کی والدہ نے ممکنہ طور پر شناختی چوری کی ہے تاکہ وہ جنوبی افریقہ کی شہری بن سکیں تاہم خود مس ایڈٹچینا اس مں شریک نہیں تھیں۔
یہ اعلان سامنے آجانے کے بعد چڈیما ایڈٹچینا نے مقابلے سے دستبرداری کا اعلان کردیا اور کہا کہ “میں نے یہ فیصلہ اپنی اور اپنے خاندان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کیلئے کیا ہے۔” تاہم جب یہ کہانی مس یونیورس نائیجیریا کے منتظمین کو پتہ چلی تو انہوں نے اپنے مقابلہ حسن میں چڈیما ایڈٹچینا کو شرکت کی دعوت دے دی۔
تنقید کے بعد تعریف کیوں؟
کسی بھی خاتون کی شناخت پر سوال اٹھایا جائے، اسے ہراساں کیا جائے اور پھر وہ ملکہ حسن کا تاج سرپر سجانے میں کامیاب ہوجائے۔ ایک ملک سے شناخت کا مسئلہ بنا کر نکال دیا جائے تو دوسرا ملک خود دعوت دے دے اور وہاں وہ نکالی ہوئی خاتون کامیاب ہوجائے، اس پر تعریف تو بنتی ہے۔
کچھ ایسی ہی صورتحال چڈیما ایڈٹچینا کو درپیش رہی۔ ان کی مشکلات کے باعث دنیا بھر کے اخبارات سرخیوں میں ان کا نام شائع کر رہے تھے۔ اسی دوران چڈیما ایڈٹچینا نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے آبائی وطن یعنی نائیجیریا کی نمائندگی بین الاقوامی سطح پر کرنے کیلئے تیار ہیں۔
یہی نہیں بلکہ ہفتے کے روز مس ایڈٹچینا نے نہ صرف مقابلہ حسن جیتا اور مس یونیورس نائیجیریا کا تاج سر پر سجا لیا بلکہ انہوں نے نومبر میں ہونے والے مس یونیورس کے مقابلے میں بھی شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔ ان کی کامیابی کو سوشل میڈیا پر خوب سراہا جارہا ہے۔
تنقید کرنے والوں کے ملک جنوبی افریقہ کی ایک خاتون نے انسٹاگرام پر لکھا کہ آپ کی کہانی متاثر کن ہے۔ آپ توقع سے زیادہ مضبوط ہیں اور اے ہماری افریقہ بہن، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں۔ ایک اور شخص نے کہا کہ یقین کریں کہ ہم نائیجیرین قوم کو ان پر فخر ہے۔ وہ ہماری اپنی بہن ہے۔