پنجاب کے علاقے جہلم میں مدرسے کے مولوی کو شادی شدہ خاتون کے ساتھ ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جہلم کے علاقے کالا گجراں میں پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ابتدائی طبی معائنے میں خاتون کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے لاہور کی لیبارٹری بھیجے جائیں گے تاکہ تحقیقات میں مدد مل سکے۔
اس سے قبل اپریل میں ایک اور مدرسے کے استاد کو جہلم ضلع کے دینہ تھانے کی حدود میں تین طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
دینہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 اور 377بی کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ پنجاب میں جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، گزشتہ دنوں پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤ الدین میں درجنوں خواتین سے زیادتی کے واقعات سامنے آئے تھے۔
مریم کے پنجاب میں خواتین غیر محفوظ، صرف ایک ضلع میں 1 ماہ میں زیادتی کے درجنوں واقعات کیسے ؟
شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی طرف سے کمزور دفعات کی وجہ سے ملزمان چھوٹ جاتے ہیں، ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کی وجہ سے جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، اگر ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تو ایسے کیسز میں کمی آسکتی ہے۔