کارساز ٹریفک حادثے کی ملزمہ نتاشا دماغی فٹ قرار، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
کارساز ٹریفک
(فوٹو: ہماری ویب)

کراچی: عدالت نے کارساز ٹریفک حادثے کی ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا ہے۔ جناح ہسپتال نے نتاشا کو دماغی فٹ قرار دے کر ڈسچارج کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کارساز میں باپ بیٹی کو کچلنے کے کیس کی سماعت مقامی عدالت میں ہوئی۔ پولیس نے واقعے کی مرکزی ملزمہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش کرتے ہوئے ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔

سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی کہ ملزمہ کا 2 ہفتوں کا ریمانڈ دیا جائے۔ وکیلِ صفائی نے کہا کہ میری مؤکلہ پر عائد دفعات قابلِ ضمانت ہیں۔ عدالت سے ضمانت دینے کی درخواست کرتا ہوں۔

مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو آگہی دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 کا اضافہ کیا گیا ہے جو کہ ناقابلِ ضمانت ہوتی ہے۔ عدالت نے ملزمہ سے استفسار کیا کہ کیا پولیس نے آپ پر کوئی تشدد کیا ہے؟

خاتون نے نفی میں جواب دیا، جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر عدالت کو چالان پیش کریں۔

اس سے قبل کراچی کے جناح ہسپتال میں زیر علاج ملزمہ نتاشا کو ڈسچارج کردیا گیا۔ سربراہ نفسیاتی وارڈ جناح ہسپتال ڈاکٹر چنی لال نے کہا کہ جب 19اگست کو ملزمہ کو ہسپتال لایا گیا تو ان کی ظاہری حالت ٹھیک نہیں تھی۔

انچارج نفسیاتی وارڈ نے کہا کہ ملزمہ کے اہلِ خانہ نے نتاشا کو ذہنی مریضہ قرار دیا، لیکن اس حوالے سے اہلِ خانہ کوئی ریکارڈ پیش نہیں کرسکے۔ ملزمہ کی دماغی حالت بالکل ٹھیک ہے۔ خودکشی کے امکانات کم ہیں۔

Related Posts