بھارتی لوک سبھا انتخابات، بی جے پی کون سی بڑی نشستیں ہار گئی؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لوک سبھا انتخابات
(فوٹو: منٹ)

بھارت میں لوک سبھا انتخابات 2024 نے وزیراعظم نریندر مودی کی بساط پلٹ دی۔ حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے ہاتھوں سے اقتدار مٹھی میں بند ریت کی طرح پھسل گیا۔ اگلی بار اگر نریندر مودی کو وزیراعظم بنایا بھی جاتا ہے تو مخلوط حکومت بننے کے زیادہ امکانات ہیں۔

حکمراں اتحاد این ڈی اے اپوزیشن اتحاد کی 234 نشستوں کے مقابلے میں 292نشستوں کے ساتھ آگے ہے۔ بھارت کی متعدد ریاستوں میں عوام نے بی جے پی کی مسلم دشمن پالیسیوں اور بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے فروغ کی پالیسی مسترد کردی۔

لوک سبھا انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے اور بی جے پی کے امیدواروں نے کہیں کانگریس تو کہیں اپوزیشن اتحاد انڈیا کے دیگر امیدواروں سے شکست کھائی۔ بی جے پی کون کون سی بڑی نشستوں پر جیتی یا ہار گئی؟  تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

بی جے پی نے 441نشستوں پر الیکشن لڑا اور 292نشستوں پر فتح کی دعویدار ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی وراناسی، یوپی سے نشست جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔ امیت شاہ نے گاندھی نگر کی نشست جیت لی۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی وایاند کے علاوہ رائے بریلی سے بھی ایک ایک نشست پر جیت گئے۔

اترپردیش میں بی جے پی کو بڑی شکست اور اپوزیشن اتحاد کو بڑی کامیابی ملی۔ انڈیا الائنس کے اہم امیدواروں نے بی جے پی کو شکست دی۔ راہول گاندھی کے علاوہ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے بھی کامیابی حاصل کرلی۔

رائے بریلی میں راہول گاندھی نے بی جے پی امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کو ریکارڈ 3 لاکھ 90 ہزار 30ووٹوں سے شکست دی۔ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بی جے پی کے سبرت پاٹھک کو 1 لاکھ 70 ہزار ووٹوں سے شکست دے دی۔ اکھلیش یادو نے مجموعی طور پر 6 لاکھ 42 ہزار 292 ووٹ حاصل کیے، سبرت پاٹھک 4 لاکھ 71 ہزار370 ووٹ لے سکے۔

بی جے پی امیدوار اسمرتی ایرانی جو 2014 اور2019 میں کامیاب ہوئی تھیں، کانگریس کے کشوری لال شرما سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد ووٹوں سے ہار گئیں۔ کشوری لال شرما کو 5 لاکھ 39 ہزار228 جبکہ اسمرتی ایرانی کو 3 لاکھ 72 ہزار 32 ووٹ ملے۔ کشوری لال شرما نے کل 1 لاکھ 67 ہزار 196 ووٹوں کے فرق سے اسمرتی ایرانی کو ہرادیا۔

سماج وادی پارٹی کے گڑھ مین پوری سے اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو نے بی جے پی امیدوار جے ویر سنگھ کو 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے دی۔ ڈمپل یادو نے مجموعی طورپر 5 لاکھ 98 ہزار 526 ووٹ حاصل کیے۔ بی جے پی کے جے ویر سنگھ 3 لاکھ 76 ہزار 887 ووٹ لے کر 2 لاکھ 21 ہزار 639 ووٹوں کے فرق سے شکست کھا گئے۔

سلطان پور میں بی جے پی کی مینکا گاندھی سماج وادی پارٹی کے رام بھوال یادو کے 4 لاکھ 44 ہزار 330 ووٹوں کے مقابلے میں 4 لاکھ 1 ہزار 156 ووٹ لے کر 43 ہزار 147 ووٹوں کے فرق سے شکست کھا گئیں جبکہ حلقے میں سماج وادی پارٹی اور بی جے پی سمیت کل 9 جماعتوں کے امیدوار میدان میں تھے۔

لکھیم پور کھیری سے بی جے پی کے مرکزی وزیر اجے مشرا سماج وادی پارٹی کے امیدوار اتکرش ورما سے شکست کھا گئے۔ اتکرش ورما نے 5 لاکھ 57 ہزار 365 ووٹ لے کر اجے مشرا کو 5 لاکھ 23 ہزار 36 ووٹوں کے ساتھ کل 34 ہزار 329 ووٹوں کے فرق سے شکست دے دی۔ حلقے سے کل 11 امیدوار میدان میں تھے۔

اسی طرح سماج وادی پارٹی کے گڑھ سمجھے جانے والے اعظم گڑھ سے بی جے پی کے ایم پی بھوجپوری فلم اسٹار دنیش لال نرہوا سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو سے 5 لاکھ 8 ہزار 239 کے مقابلے میں 3 لاکھ 47 ہزار 204 ووٹ لے کر کل 1 لاکھ 61 ہزار 35 ووٹوں کے فرق سے شکست کھا گئے۔ حلقے سے کل 9 امیدوار میدان میں تھے۔

رام پور کی نشست سے سماج وادی پارٹی امیدوار محب اللہ نے بی جے پی کے گھنشیام لودھی کو 3 لاکھ 94 ہزار 69 کے مقابلے میں 4 لاکھ 81 ہزار 503 ووٹ لے کر 87 ہزار 434 ووٹوں کے فرق سے شکست دے دی۔اسی طرح غازی پور سے افضل انصاری بی جے پی کے پارس ناتھ رائے کو 1 لاکھ 24 ہزار 861ووٹوں سے شکست دینے میں کامیاب رہے۔

آندھرا پردیش میں بی جے پی کے صرف 3 امیدوار کامیاب ہوسکے جہاں تیلگو دیسم پارٹی 16 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ کانگریس کوئی بھی نشست نہ جیت سکی۔ اروناچل پردیش میں بی جے پی نے تمام 2 نشستیں جیت کر اہم ترین پارٹی ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ آسام میں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی 9نشستیں جیت کر سب سے آگے ہے۔

آسام میں کانگریس نے 3 جبکہ ایسوم گنا پریشد نے 1 نشست اپنے نام کی۔ بہار میں جنتا دل پارٹی اور بی جے پی نے 12، 12 نشستیں جیتی ہیں۔ راشٹریا جنتا دل نے 4 جبکہ کانگریس نے 3 نشستوں پر جیت اپنے نام کی۔ چندی گڑھ میں کانگریس نے 1 نشست پر بی جے پی کو شکست دے دی۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے میدان مارلیا۔

چھتیس گڑھ میں بی جے پی 10 نشستوں پر جیت اپنے نام کی جبکہ کانگریس نے 1 نشست جیتی۔ دہلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے عام آدمی پارٹی سے اقتدار چھین لیا اور 7 نشستوں پر جیت اپنے نام کرلی۔ گوا میں بھی جیت بی جے پی کے نام رہی اور کانگریس نے شکست کھائی۔ گجرات میں بی جے پی نے 25 نشستوں پر جیت اپنے نام کر لی۔

گجرات میں بی جے پی نے ایک نشست پر شکست کھائی ہے جبکہ کانگریس نے 1 نشست اپنے نام کی ہے۔ ہریانہ میں کانگریس نے بی جے پی کو 5 نشستوں پر شکست دے کر جیت اپنے نام کر لی اور دونوں جماعتیں پانچ پانچ نشستوںکے ساتھ برابری کی پوزیشن پر آگئی ہیں۔ ہماچل پردیش میں بی جے پی نے 4 نشستوں پر فتح حاصل کر لی۔

جھارکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 8 نشستوں پر فتح اپنے نام کی۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے 3 جبکہ کانگریس نے 2 نشستوں پر جیت حاصل کی۔ کرناٹک میں بی جے پی 17 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی جہاں کانگریس 9 جبکہ جنتا دل 2 نشستوں پر فتح سمیٹنے میں کامیاب رہیں۔ کیرالہ میں کانگریس نے سب سے زیادہ 14 نشستیں جیتی ہیں۔

مدھیہ پردیش میں بی جے پی 29 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن گئی جبکہ دیگر کسی بھی جماعت کو 1 بھی نشست پر کامیابی نہیں ملی۔ مہاراشٹر میں کانگریس نے 13نشستوں کے ساتھ میدان مار لیا جہاں شیو سینا اور بی جے پی 9، 9 نشستیں جیت کر دوسرے نمبر پر اہم پارٹیاں بن گئیں۔ منی پور میں کانگریس نے 2 نشستیں جیتیں۔

مگھیالہ کی نشست کانگریس کے نام رہی۔ اڑیسہ میں بی جے پی نے 20 نشستوں پر کامیابی سمیٹی جبکہ کانگریس محض 1 نشست حاصل کرسکی۔ پنجاب میں کانگریس نے 7 جبکہ عام آدمی پارٹی نے 3نشستوں پر فتح اپنے نام کی۔ راجستھان میں بی جے پی 14نشستوں جبکہ کانگریس 8 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔

Related Posts