بھارت میں مسلم دشمنی کی انتہا، فلسطین کے حق میں پوسٹ لائیک کرنے پر مسلم پرنسپل برطرف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو آوٹ لک انڈیا

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دار الحکومت ممبئی کے ایک معروف اسکول کی انتظامیہ نے مسلمان خاتون پرنسپل کو فلسطینیوں کے حق میں سوشل میڈیا پر پوسٹ لائیک کرنے کی پاداش میں مستعفی ہونے پر مجبور کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ودیا و ہار کے علاقے میں قائم سومیا اسکول انتظامیہ نے پرنسپل پروین شیخ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر فلسطیونیوں کے حق میں پوسٹ لائیک کرنے پر مستعفیٰ ہونے پر شدید دباؤ ڈالا۔

پروین شیخ سے کہا گیا کہ اس طرح کی پوسٹیں ناقابل قبول ہیں۔ وہ گزشتہ 12 برس سے مذکورہ اسکول میں نوکری کر رہی تھیں اور 7 برس قبل ان کا بطور پرنسپل تقرر کیا گیا تھا۔

برطرفی سے متعلق پروین شیخ نے کہنا تھا کہ میرے ساتھ غیر قانونی اور غیر ضروری عمل کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ برطرفی سیاسی طور پر کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے قانونی نظام اور بھارتی آئین پر پختہ یقین ہے اور میں فی الحال اپنے قانونی اختیارات پر غور کر رہی ہوں۔

Related Posts