عمران خان نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نشانے پر رکھ لیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو آج

پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات سننے والے جج صاحبان سے گزارش کرتا ہوں کہ ان مقدمات کو بلاجواز تاخیر کا شکار کرنے کے بجائے جلد سے جلد ان پر فیصلہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ دیر سے فیصلے کرنا بھی ناانصافی ہے، سب کو معلوم ہے کہ چاہے القادر ٹرسٹ کیس ہو، عدت کیس یا پھر سائفر کیس یہ تمام مقدمات جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بیان دیا کہ میرے اوپر کوئی دباؤ نہیں، دباؤ اس پر آتا ہے جو غلط کام کرنے سے انکار کرتا ہے، آپ تو تحریک انصاف کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ آپ نے تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان چھینا، تحریک انصاف کو لیول پلئینگ فیلڈ فراہم نہیں کی، 9 مئی واقعات کی آڑ میں ہمارے بنیادی انسانی حقوق پامال کیے گئے، جس پر ہماری پٹیشن 25 مئی 2023 سے زیرِ التوا ہے جس کی آج تک سماعت کے لیے مقرر نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں کھلے عام ہونے والی دھاندلی کے خلاف دائر کردہ درخواستوں پر آج تک سماعت نہیں ہو سکی، پی ٹی آئی کی خواتین کی مخصوص نشستوں کے معاملے کو التوا کا شکار کیے رکھا۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں سے نظریہ ضرورت ایک بار پھر سے زندہ ہو چکا ہے، یہ تاریخی موقع ہے عظیم قومیں تاریخی موقعوں کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔

Related Posts