سی پی او راولپنڈی نے کمشنر لیاقت علی چٹھہ کو عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد گرفتار کرلیا ہے۔ کمشنر راولپنڈی نے انتخابی دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ میں انتخابی دھاندلی پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔ ہم نے امیدواروں کی 70، 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدل دیا۔
مستعفی کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ میں ماتحت افسران سے معذرت خواہ ہوں جن کو غلط کام کرنے کا کہا۔ میں بطور کمشنر راولپنڈی مستعفی ہو کر راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ راولپنڈی کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا جڑواں شہر کہاجاتا ہے۔ راولپنڈی ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 7 جبکہ پنجاب اسمبلی کی 14 نشستیں ہیں۔ کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ میں نے راولپنڈی ڈویژن سے ناانصافی کی۔
اپنے بیان میں کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50، 50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کردیا۔ میں نے الیکشن میں دھاندلی کرکے ملک کی پیٹھ میں جو چھرا گھونپا، وہ مجھے سونے نہیں دیتا۔
لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے 7 جبکہ پنجاب اسمبلی کے 14 حلقوں میں دھاندلی کی گئی ہے۔ ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50ہزار کی لیڈ سے جتوایا جبکہ میرے جرم میں پولیس، انتظامی اور الیکشن کمیشن کا عملہ بھی ملوث رہا۔
انہوں نے کہا کہ میں آج ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہورہا ہوں۔ انتخابی دھاندلی کا معاملہ 8فروری کی رات کو ہوا جس کے بعد سے آج تک میں سو نہیں پایا ہوں۔ میرا ضمیر مجھے ملامت کر رہا ہے۔ دھاندلی کا سارا جرم میری ذاتی نگرانی میں ہوا۔