خلیج گوانتانامو کے بدنام زمانہ امریکی حراستی مرکز سے رہا ہونے والے 2 افغان شہری 22 برس برس بعد وطن واپس پہنچ گئے۔
یہ دونوں افغان شہری جو کئی برسوں سے امریکی جیل میں قید تھے، افغانستان کی طالبان حکومت امارت اسلامیہ افغانستان کی کوششوں سے اپنے ملک واپس پہنچ گئے۔
کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دونوں افغان شہریوں کی آمد پر افغان حکومت کے متعدد عہدیداروں کی جانب سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
رہائی پانے والے ملا عبدالظاہر صابر کا تعلق صوبہ لوگر کے مرکز پل علم شہر کے گاؤں حصارک سے ہے۔
ملا عبدالظاہر صابر کو گوانتانامو میں 17 سال جیل میں گزارنے کے بعد 2017ء میں سلطنت عُمان منتقل کردیا گیا تھا۔
ملک واپس پہنچنے والے دوسرے افغان شہری عبدالکریم ہیں، جو صوبہ خوست ضلع تنڑیو کے گاؤں وزنیان کے باشندے ہیں۔
عبد الکریم کو حکومت پاکستان نے 2002ء میں گرفتار کیا تھا اور چند ماہ بعد انہیں امریکی افواج کے حوالے کر دیا تھا۔ 14 سال بدنام زمانہ امریکی حراستی مرکز گوانتانامو میں گزارنے کے بعد انہیں بھی عمان منتقل کر دیا گیا تھا۔
2017ء سے دونوں افغان شہری عمان حکومت کی کڑی نگرانی میں اور بغیر سفری اجازت کے وہاں مقیم تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی طالبان حکومت کی کوششوں سے ایک اور افغان شہری حاجی بشر نورزئی گوانتانامو سے رہا ہوکر وطن پہنچ چکے ہیں۔