پاکستان میں 2023 کے دوران اسلامی بینکوں کے منافع میں 100 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔
اسلامی بینکاری سیکٹر کی کارکردگی کے حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق جو تیاری کے اختتامی مراحل میں ہے، اسلامی بینکاری کا ٹیکس سے قبل منافع 350 ارب روپے تک جا پہنچے گا، جو اس صنعت کے اندر ترقی کے زبردست رجحان کی طرف واضح اشارہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق بینکاری نظام کو اسلامی بنانے کے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعد مختلف طبقات کے صارفین کا اسلامک بینکنگ کی طرف رجحان بڑھا ہے، جس کے نتیجے میں اسلامی بینکوں نے ترقی کا یہ اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔ مزید برآں جب فنڈز ریزنگ کی بات ہوتی ہے تو حکومت اور مالیاتی ادارے بھی اسلامی بینکنگ کو ترجیح دیتے ہیں، یہ بھی اس سیکٹر کی ترقی کا ایک اہم سبب ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق اسلامی بینکنگ انڈسٹری نے ٹیکس سے پہلے جنوری سے ستمبر تک 266.7 ارب روپے کا منافع کمایا، جو 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 124.5 بلین روپے زیادہ ہے۔
پاکستان میں اسلامی بینکاری کی صنعت 22 اسلامی بینکوں پر مشتمل ہے، جن میں 6 مکمل اسلامی بینک اور 16 روایتی بینک ہیں جو اسلامک بینکنگ کی سروس بھی مہیا کرتے ہیں۔ ان سب میں میزان بینک نے 114 بلین روپے منافع کے ساتھ اپنی صف اول کی پوزیشن برقرار رکھی، فیصل بینک 9.05 بلین روپے کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ بینک اسلامی 6.6 بلین روپے کے ساتھ تیسرے نمبر پر آیا۔
حبیب بینک لمیٹڈ نے اسلامک بینکنگ کے کاروبار میں سب سے زیادہ منافع 18.3 بلین روپے کمایا۔ اس کے بعد یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کا اسلامی بینکنگ ڈویژن 12 ارب کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور بینک الفلاح 10.9 بلین روپے کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔