امیدوار دستبردار، مرکزی مسلم لیگ نے متحدہ کے مصطفیٰ کمال کی حمایت کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242 پر سید مصطفیٰ کمال کی حمایت کردی۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے امیدوار عبدالوحید عابد ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال کےحق میں دستبردار ہوگئے۔ مرکزی مسلم لیگ کے نائب صدر فیصل ندیم نے سید مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر کراچی کی ترقی کے لیے ہمارا اور ایم کیو ایم پاکستان کا موقف ایک ہے، جنہوں نے سندھ کو تباہ کیا ان کا راستہ روکنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ این اے 242 سے مصطفی کمال کی حمایت کرتے ہیں۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالہ سے ایم کیو ایم کے دوستوں سے مشاورت جاری ہے۔ بہت جلد مزید حلقوں میں ہونے والی پیش رفت سے بھی میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال نے وفد کے ہمراہ مرکزی مسلم لیگ ہاؤس کا دورہ کیا اور فیصل ندیم سے ملاقات کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے رکن نیک محمد، صوبائی اسمبلی کے امیدوار فہیم پٹنی، اکرم اعوان و دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان، امجد اسلام امجد، انجینئر نعمان علی، این اے 242 سے امیدوار عبدالوحید عابد ودیگر بھی موجود تھے۔

سید مصطفی کمال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی مسلم لیگ کا مشکور ہوں جنہوں نے میری حمایت کی۔ ایم کیو ایم پاکستان اور مرکزی مسلم لیگ کا معاملہ صرف ایک سیٹ تک محدود نہیں۔ اس ملک کی بقا کے لیے دونوں جماعتوں کا کردار ایک جیسا ہے۔ ہمارا تعلق اسٹریٹجک بنیاد پر ہے۔

انہوں نے کہا یہ ملک نظریے کی بنیاد پر بنا ہے۔ اس ملک اور قوم کی خدمت کے لیے ہم اپنی سطح پر کوششیں کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے اس تعاون کو یاد رکھے گی۔

مصطفی کمال نے کہا کہ آج کراچی شہر کا شمار بدترین شہروں میں ہوتا ہے۔ ہم میں برائی ہوگی لیکن ہم اپنی برائیاں ختم کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے بدترین دور نے ہماری برائیوں کو بھی بھلا دیا۔ اگر پندرہ سال حکومت کرنے کا موقع ملے تو پیپلز پارٹی کی ضمانت لاڑکانہ میں بھی ضبط کروا دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول کبھی لاہور جاکر یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ لاہور کو کراچی بنا دوں گا۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی پندرہ سالہ حکومت کے بعد بھی بلاول اپنی ترقی پر بات نہیں کرسکتا۔ پیسہ ہارگیا اور حق جیت رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ  الیکشن کے بعد بھی ایم کیو ایم پاکستان اور مرکزی مسلم لیگ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گی۔

Related Posts