جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دورہ کابل میں افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبد الغنی برادر، وزیر دفاع ملایعقوب اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان 7 جنوری کو افغان حکومت کی دعوت پر کابل پہنچے تھے جہاں انہوں نے طالبان کے امیر ملا ہِبت اللہ اخونزادہ، وزیراعظم سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں۔
اپنے دورے کے آج آخری روز بھی سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے اہم طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODU0OTQsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NTQ5NCAtINmF2YjZhNin2YbYpyDZgdi22YQg2KfZhNix2K3ZhdmGINqp24wg2LfYp9mE2KjYp9mGINin2YXbjNixINiz25Ig2YjZhiDZudmIINmI2YYg2YXZhNin2YLYp9iqIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4NTQ5NiwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyNC8wMS9mYXpsLTEtMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6ItmF2YjZhNin2YbYpyDZgdi22YQg2KfZhNix2K3ZhdmGINqp24wg2LfYp9mE2KjYp9mGINin2YXbjNixINiz25Ig2YjZhiDZudmIINmI2YYg2YXZhNin2YLYp9iqIiwic3VtbWFyeSI6Itin2YHYutin2YbYs9iq2KfZhiDaqduSINiv2YjYsduSINm+2LEg2YXZiNis2YjYryDYrNmF2LnbjNiqINi52YTZhdin2KbbkiDYp9iz2YTYp9mFINqp25Ig2LPYsdio2LHYp9uBINmF2YjZhNin2YbYpyDZgdi22YQg2KfZhNix2K3Zhdin2YYg2YbbkiDYp9mB2LrYp9mGINi32KfZhNio2KfZhiDaqduSINiz2b7YsduM2YUg2YTbjNqI2LEg2YXZhNinINuB2ZDYqNuDINin2YTZhNuBINin2K7ZiNmG2K/Ystin2K/bgSDYs9uSINmI2YYg2KLZhiDZiNmGINmF2YTYp9mC2KfYqiDaqduMINuB25LblCDZhdmI2YTYp9mG2Kcg2YHYttmEINin2YTYsdit2YXYp9mGINin2YHYutin2YYg2K3aqdmI2YXYqiDaqduMINiv2LnZiNiqINm+2LEg2YjZgdivINqp25Ig24HZhdix2KfbgSDYp9mB2LrYp9mG2LPYqtin2YYg2qnbkiDYr9mI2LHbkiDZvtixINmF2YjYrNmI2K8g24HbjNq6INis24HYp9q6INin2YYg2qnbjCDYp9mB2LrYp9mGINmI2LLbjNix2KfYudi42YXYjCDZhtin2KbYqCDZiNiy24zYsdin2LnYuNmFINin2YjYsSDZiNiy24zYsSDYrtin2LHYrNuBINiz2YXbjNiqINiv24zar9ixINit2qnYp9mFINiz25Ig2YXZhNin2YLYp9iq24zauiDbgdmI2KbbjCDbgduM2rrblCDYp9izINiv2YjYsduSINqp25Ig2K/ZiNix2KfZhiDYqNiv2r4g2qnbjCDYtdio2K0g2YXZiNmE2KfZhtinINmB2LbZhCDYp9mE2LHYrdmF2KfZhiDZhtuSINi32KfZhNio2KfZhiDYqtit2LHbjNqpICjYrdqp2YjZhdiqINmG24HbjNq6KSDaqduSINuB24zaiNqp2YjYp9ix2bnYsSDZgtmG2K/avtin2LEg2YXbjNq6INin2YHYutin2YYg2LfYp9mE2KjYp9mGINqp25Ig2LPZvtix24zZhSDZhNuM2ojYsSDZhdmE2Kcg24HYqNuDINin2YTZhNuBINin2K7ZiNmG2K8g2LLYp9iv24Eg2LPbkiDZhdmE2KfZgtin2Kog2qnbjCDbgduS25Qg2KfZgdi62KfZhiDYrdqp2KfZhSDZhtuSLi4uIiwidGVtcGxhdGUiOiJ1c2VfZGVmYXVsdF9mcm9tX3NldHRpbmdzIn0=”]
ملاقات میں افغان وزیر دفاع ملا یعقوب، وزیرخارجہ ملا امیر خان متقی، وزیر تجارت سمیت دیگر وزرا موجود تھے۔ ملا عبد الغنی برادر نے مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا۔
جے یو آئی اعلامیے کے مطابق ملاعبدالغنی برادر نے مولانا فضل الرحمان کے دورے کو دونوں ممالک کیلئے خوش آئند قرار دیا۔
اس مو قع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امارت اسلامی کی اپنی ایک تاریخ ہے، دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنا ہے، پاکستان کی خواہش ہے افغانستان کےساتھ تجارت قانونی طور پر ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے علماء امارت اسلامیہ کے ساتھ ہیں، ہمارا دورہ جذبہ خیرسگالی کے تحت ہے۔
ملا عبد الغنی برادر نے گفتگو میں کہا کہ افغانستان محفوظ اور پر امن ملک ہے اور آپ کے دورے کے مثبت اثرات ہوں گے۔
طالبان کے سابق امیر ملا عمر کے بیٹے و وزیر دفاع ملا یعقوب نے کہا کہ ہمارا اور آپ کا تعلق آج کا نہیں بڑوں کے وقت کا چلتا آرہا ہے، کبھی آپ کے اور اپنے درمیان فرق نہیں کیا ہے، امید کرتے ہیں آپ کے دورے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئے گی اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی۔
افغان وزیرتجارت نے ملاقات کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان مثبت تجارت پر زور دیا جس پر مولانا فضل الرحمان نے امارت اسلامی کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کے وزیرداخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کی۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے دورہ افغانستان کو خوش آئند قرار دیا اور انہیں افغانستان کی داخلی صورتحال سے آگاہ کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے سراج الدین کی دونوں ممالک کے درمیان کردار اور کاوشوں کو سراہا۔ بعد ازاں مولانا فضل الرحمان افغانستان کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں۔