کراچی: سندھ حکومت نے بحریہ ٹاؤن کیس میں عدالتی حکم کے تحت 41 ارب روپے کی رقم وصول کر لی ہے۔ عدالت نے نجی ہاؤسنگ اسکیم کی انتظامیہ کو رقم قسطوں کی صورت میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت کے حکم پر سندھ حکومت کو بحریہ ٹاؤن کیس میں 41 ارب 25 کروڑ 90 لاکھ روپے کی رقم موصول ہوئی ہے۔ عدالتی احکامات کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رقم سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل کی۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODA3OTUsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MDc5NSAtINqp24zYpyDYqNit2LHbjNuBINm52KfYpNmGINqp2LHYp9qG24wg2qnYpyDZudin2KbbjCDZuduM2YbaqSDaiNmI2Kgg2LHbgdinINuB25LYnyDYsdim24zZhCDYp9iz2bnbjNm5INiz24zaqdm52LEg2YXbjNq6INio2r7ZiNmG2obYp9mEIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4MDc5NiwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMS9iYWhyaWEtMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6Itqp24zYpyDYqNit2LHbjNuBINm52KfYpNmGINqp2LHYp9qG24wg2qnYpyDZudin2KbbjCDZuduM2YbaqSDaiNmI2Kgg2LHbgdinINuB25LYnyDYsdim24zZhCDYp9iz2bnbjNm5INiz24zaqdm52LEg2YXbjNq6INio2r7ZiNmG2obYp9mEIiwic3VtbWFyeSI6Itqv2LLYtNiq24Eg2qnahtq+INiv2YbZiNq6INiz25Ig2qnYsdin2obbjCDaqduSINiz2Kgg2LPbkiDYqNqR25Ig24HYp9ik2LPZhtqvINm+2LHZiNis24zaqdm5INio2K3YsduM24Eg2bnYp9ik2YYg2qnbkiDYrdmI2KfZhNuSINiz25Ig2LPZiNi02YQg2YXbjNqI24zYpyDZvtixINin24zaqSDbgdmG2q/Yp9mF24Eg2KjYsdm+2Kcg24HbkiDYp9mI2LEg24zbgdin2rog2KraqSDYr9i52YjbkiDaqduM25Ig2KzYpyDYsduB25Ig24HbjNq6INqp24Eg2b7YsdmI2KzbjNqp2bkg2qnbkiDZhdin2YTaqSDZhdmE2qkg2LHbjNin2LYg2qnahtq+INiv2YbZiNq6INmF24zauiDYqNit2LHbjNuBINm52KfYpNmGINqp2Ygg2K/bjNmI2KfZhNuM24Eg2YLYsdin2LEg2K/bkiDYr9uM2rog2q/bktuUICIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]
سپریم کورٹ نے نجی ہاؤسنگ اسکیم میں مبینہ بدعنوانی پر بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو قسط وار رقم عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے جمع کرائی گئی 41ارب روپے سے زائد رقم سندھ حکومت کو دے دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے بحریہ ٹاؤن کی درخواست پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری کر دیا
یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے بحریہ ٹاؤن پراجیکٹس عمل در آمد کیس میں بحریہ ٹاؤن کی درخواست پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری کر دیا ۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی مین تین رکنی بنچ نے بحریہ ٹاؤن کراچی عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے وفاقی حکومت کی درخواست پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری کیا۔
قبل ازیں وکیل بحریہ ٹاؤن نے کہا کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے فروخت کی گئی زمین کی دوبارہ حد بندی کی جائے۔ وکیل بحریہ ٹاؤن نے کہاکہ ایم ڈی اے نے 16 ہزار ایکڑ میں سے 12 ہزار ایکڑ پر قبضہ دیا۔
وکیل بحریہ ٹاؤن نے کہاکہ ایم ڈی اے کہتی ہے کہ بحریہ ٹاؤن 4 ہزار ایکڑ زمین واپس سرنڈر کر دے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ سندھ حکومت کو زمین چاہئے تو قانون کے مطابق ایکوائر کرلے۔