پاکستان افغان مہاجرین کی ملک بدری روکے، طالبان حکومت

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغان نائب وزیر اعظم مولوی عبدالسلام حنفی نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان افغان مہاجرین کی ملک بدری کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغانستان میں پاکستانی سفیر عبید الرحمن نظامانی سے گفتگو کے دوران کیا، جنہوں نے ان کے آفس میں ان سے ملاقات کی۔
افغان ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران مولوی عبدالسلام حنفی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دو ہمسایہ اور مسلم ممالک ہیں، ان کے درمیان اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔
مولوی عبدالسلام حنفی نے کہا کہ دونوں ممالک میں بہت سی چیزیں مشترک ہیں، انہوں نے کہا امارت اسلامیہ تمام پڑوسی ممالک بالخصوص پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات اور مثبت تعامل چاہتی ہے۔

اسرائیل فلسطین تنازع: ایم ٹی وی ایوارڈز کی تقریب منسوخ ہوگئی

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ماہ کے اندر افغان مہاجرین کو ڈی پورٹ کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ ایسے فیصلوں سے رائے عامہ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، دونوں قوموں اور ممالک کے درمیان فاصلے بڑھتے ہیں اور کسی بھی فریق کو فائدہ نہیں ہوتا۔
ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ نکالے جانے والے افغان باشندوں کو طورخم اور اسپن بولدک تک سفر کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں اور ان کے ساتھ اسلامی بھائی چارے اور اچھے ہمسائے کی بنیاد پر سلوک کیا جائے، جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں جیلوں سے رہا کیا جائے۔
پاکستانی سفیر عبیدالرحمٰن نظامانی نے ہرات میں حالیہ زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا اور تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ امارت اسلامیہ کا پیغام اور مطالبات اسلام آباد میں اپنے حکام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا ہم افغانستان کی صورتحال کو اقتصادی، سیاسی اور تجارتی تمام شعبوں میں بہتر بنانا چاہتے ہیں۔
پاکستان کے سفیر نے کہا کہ ہم ان تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان فاصلے پیدا کرتے ہیں۔
افغان نائب وزیر اعظم نے کہا امارت اسلامیہ کی کسی پڑوسی ملک کے ساتھ کوئی عداوت نہیں ہے اور وہ تمام ممالک کے ساتھ بہتر تعامل کی بنیاد پر اچھے تعلقات چاہتی ہے۔

Related Posts