جمعیت علمائے پاکستان (سواد اعظم) کے مرکزی صدر پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے کہا ہے کہ دہشتگردی سے نجات ملک کی ترقی اور امن و استحکام کیلئے ضروری ہے۔ مستونگ میں عید میلاد النبی (ص) کے جلوس اور ہنگوکی مسجد میں خود کش حملے سنگین جرم ہے، دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے فوج کو مزید مضبوط اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
مذہبی پروگراموں اور فوجی جوانوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، دہشتگردوں کیساتھ کسی قسم کی رعایت کی کوئی گنجائش نہیں۔ اسلام کو بدنام کرنیوالے دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے، مگر افسوس اپیکس کمیٹیوں کے اجلاس اور نیشنل ایکشن پلان جیسے دعووں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹانک میں سیکیورٹی اداروں کا بڑا آپریشن، 10 خطرناک دہشت گرد ہلاک
جے یو پی سیکرٹریٹ فیصل ٹاون لاہور میں علماء اور کارکنوں سے گفتگو میں پیر محفوظ مشہدی کا کہنا تھا کہ یہ کون لوگ ہیں جو سید المرسلین امام الانبیا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے میلاد کی خوشی میں نکلنے والے جلوس پر حملہ آور ہوئے ہیں۔ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔
پیر محفوظ مشہدی نے کہا دہشتگردوں کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں، یہ خارجی ہیں۔ جن کا علاج صرف فوج کے پاس ہے اور ہم اعلان کرتے اور یقین دہانی کرواتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اپنی تمام قوت کیساتھ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کریں، عوام ان کی حمایت کریں گے اور عوام فوج کی پشت پر کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا تسلسل کیساتھ ہونیوالے واقعات میں قوم بہت نقصان قوم اُٹھا چکی ہے، مزید نقصان کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا، دہشتگردی کے ناسور کا خاتمہ ضروری ہو گیا ہے۔