کراچی: آشوب چشم، جسے عام طور پر آنکھوں میں خون کے آجانے کو کہا جاتا ہے، نے کراچی میں ایک وبا کی شکل اختیار کر لی ہے کیونکہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد مختلف نجی اور سرکاری اسپتالوں میں اس بیماری کے باعث پہنچ رہی ہے۔
ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور بینائی کو مستقل نقصان سے بچنے کے لیے خود ادویات کا سہارا نہ لیں۔
سول اسپتال کے شعبہ امراض چشم کے سربراہ پروفیسر مظہر الحق کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں آنکھوں سے متعلق امراض کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
ہر عمر کے لوگ ان بیماریوں میں مبتلا ہیں، اور اس سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ انفیکشن ایک سے دوسرے میں منتقل ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں:لاہور میں ڈینگی کے مزید 13کیسز سامنے آگئے
ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ آشوب چشم بڑی حد تک خود کو محدود کرنے والی حالت ہے اور اس لیے شہریوں کو خود ادویات کا سہارا نہیں لینا چاہیے کیونکہ اس سے پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔