آصف علی زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بغرض علاج لندن جانے کے بعدپاکستان پیپلزپارٹی نے بھی اپنے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کو بھی ریلیف دلانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی درخواست پر پمز ہیڈ کو بیماری کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیدیا۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیسز میں اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ذریعے طبی بنیادوں پردرخواست ضمانت دائر کی تھی جس میں نیب اور احتساب عدالت کو فریق بنایا گیا تھا۔

سابق صدرآصف علی زرداری نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے دل کی بیماری لاحق ہے اور تین اسٹنٹ بھی ڈالے جاچکے ہیں، شوگر کا مرض ہے اور شوگر لیول کنٹرول کرنے کے لیے مستقل علاج کی ضرورت ہے لہٰذا علاج کے لیے ضمانت منظور کی جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کرانے کا اعلان کیا تھااورچیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کے لیے جلد درخواست دائر کی جائے گی اس سے قبل سابق صدر آصف زرداری نے درخواست ضمانت دینے سے روکا ہوا تھا البتہ اب وہ اس بات پر رضا مند ہو گئے ہیں کہ ان کی ضمانت کرائی جائے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین وسابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جعلی اکائونٹس میں گرفتار ہیں۔ جعلی اکانٹس کیس میں نیب نے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد آصف علی زرداری کو 10 جون کو گرفتار کرلیا تھا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آصف علی زرداری کی صحت زیادہ خراب ہے اورانہیں بہتر علاج کی زیادہ ضرورت ہے۔ سابق صدر جب قید میں نہیں تھے تواس وقت بھی ان کی صحت مثالی نہیں تھی۔ جب میاں نواز شریف کو رعایت دی جا سکتی ہے تو آصف علی زرداری پر سختی کیوں ہے۔

سابق صدر کوبھی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر تمام سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں ،جب ملک میں ایک مثال قائم ہوچکی ہے تو اب حکومت کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں کا دائرہ کار وسیع کرنا پڑے گا اگر سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ بیرون ملک جانا چاہتی ہیں تو ان کے لیے بھی راستہ نکالنے پر زور دینا ہو گا۔

آصف زرداری بھی نواز شریف کی طرح بیمار بلکہ ان سے زیادہ بیمار ہیں۔ اس معاملے میں کسی قسم کی تقسیم یا امتیازی سلوک روا رکھا گیا تو تحریک انصاف کی حکومت کو ناصرف نقصان ہو گا بلکہ پیپلز پارٹی کو سندھ کارڈ استعمال کرنے کا موقع بھی ملے گا۔

نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کے بعد ان کے پاس کوئی بھی سیاسی کارڈ استعمال کرنے کی ٹھوس دلیل ہو گی۔ ان حالات میں حکومت کے آپشنز کم ہوتے چلے جائیں گے۔اس لئے حکومت کو آصف زرداری کے معاملے میں وسیع القلبی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابق صدر کو بھی رعایت دینی چاہیے۔

Related Posts