وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا ہے کہ بروقت حکمت عملی سے آئندہ سال حج اخراجات نصف تک ہو سکتے ہیں۔
سینیٹر طلحہ محمود نے اسلام آباد کلب میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حجاج کی خدمت یہ ہے کہ مہنگائی کے دور میں سستا حج دیا جائے، اس حوالے سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خدمات قابل تحسین ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ایران اور سعودی عرب کا باہمی اقتصادی تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انہیں صرف دو ماہ ملے تھے اور اس عرصہ میں کوشش کی کہ حجاج کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں اور مزید پیسے بھی حاجیوں کو واپس کیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ کروڑوں روپے کی ادویات حاجیوں کے پیسوں سے خریدنا بند کر رہے ہیں جبکہ فارما سیوٹییکل کمپنیوں کے تعاون سے دوائیں مفت فراہم کی جائیں گی۔
سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ ہم بہترین خدمات پر سعودی عرب کے فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ سعودی عرب نے اس سال بھی مثالی انتظامات کیے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ انہوں نے بغیر پروٹوکول کے عام حاجیوں کے ساتھ وقت گزارا اور شکایات کا فوری ازالہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی مفت حج نہیں کروایا گیا۔ مفت حج بڑے بڑے سرکاری افسر کرتے تھے جو معاونین کے نام پر جا کر ڈیوٹی نہیں کرتے تھے۔ ہم نے وی آئی پی کلچر کا مکمل خاتمہ کیا اور اس کو مزید بہتر کریں گے۔