کراچی: طبی ماہرین نے عید قرباں کے موقع پر شہریوں کو قربانی کا گوشت اعتدال سے کھانے کا مشورہ دیا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق گرم موسم میں زیادہ گوشت گوشت کھانے سے بدہضمی اورپیٹ کا نظام درہم برہم ہوسکتا ہے، عید پر صحت مند افراد ایک دن میں ایک پاؤ گوشت کھاسکتے ہیں جبکہ کولیسٹرول، شوگر اور امراض قلب کے مریض نصف پاؤ گوشت کھاسکتے ہیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر آف میڈیسن پروفیسر زمان شیخ نے کہا کہ گردے، کلیجی، مغز اور پائے میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے لہٰذا امراض گردہ، امراض قلب اور شوگر کے مریض ان کھانوں سے پرہیز کریں۔
انہوں نے کہا کہ شہری باربی کیو بناتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ گوشت اچھی طرح پکا ہوا ہو کیونکہ باربی کیو میں گوشت کچا اور عام طور پر جانور کا خون بھی لگا ہوا ہوتا ہے جو انسانی صحت کیلئے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
آلائشوں کو بر وقت ٹھکانے لگانے میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی، ڈپٹی کمشنر ویسٹ
پروفیسر زمان شیخ نے کہا کہ شدید گرم موسم میں مسلسل گوشت کھانا نقصان دہ ہوسکتا ہے، گوشت کے ساتھ سبزیاں، سلاد اور دہی کھانا مفید ہوگا، نظام ہضم میں خرابی کے شکار افراد گوشت ہرگز نہ کھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گائے، بیل، بچھڑے اور اونٹ کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، بکرے کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے، امراض قلب اور شوگر کے مریض گوشت میں شامل چکنائی کھانے سے گریز کریں۔
پروفیسر زمان شیخ نے کہا کہ گوشت میں بہترین پروٹین شامل ہوتے ہیں نوجوان بچے، لڑکیوں کو گوشت کھانا چاہیے، گوشت میں آئرن، زنک، وٹامن شامل ہوتے ہیں جو خون میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، عید قربان کے موقع پر متوازی غذا کا استعمال بہتر ہوگا، تیز مصالحے والے گوشت معدے میں تیزابیت پیدا کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گوشت کے ساتھ کولڈ ڈرنکس کے استعمال سے تیزابیت پیدا ہوتی ہے، وہ افراد جن کے گردے متاثر ہیں وہ گوشت کھانے سے پرہیز کریں، تیز مصالحے اور مرچ والے کھانے سے صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، لہذا متوازن غذا کے ساتھ دہی کا استعمال مفید رہے گا۔