سوال: ایک عورت جس کی عمر ستر سال سے زیادہ ہے، ان پر حج فرض ہے، وہ بیماری اور بھیڑ کی وجہ سے اپنا حج بدل کروانا چاہتی ہیں تو اس کی کیا صورت ہوگی؟
آیا وہ اپنا حج بدل کرواسکتی ہیں یا نہیں؟ مہربانی فرماکے جلد از جلد جواب عنایت فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ کوئی شخص حج فرض ہونے کے بعد بڑھاپے، بیماری یا کسی عذر کی وجہ سے حج کرنے پر قادر نہ ہو اور مستقبل میں بھی اس عذر کے ختم ہونے کی امید نہ ہو تو زندگی میں اپنی طرف سے حج بدل کرواسکتا ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں مذکورہ عورت اگر بڑھاپے کی کمزوری کی وجہ سے سفر کرنے سے عاجز ہو اور یہ عذر ختم ہونے کی امید بھی نہ ہو تو ایسی صورت میں وہ اپنی طرف سے کسی سے حج بدل کروا سکتی ہے۔
البتہ واضح رہے کہ حج بدل کروانے کے باوجود اگر بعد میں کسی زمانہ میں یہ کمزوری ختم ہو جائے اور کوئی عجز باقی نہ رہے تو ایسی صورت میں اسے خود حج کرنا لازم ہوگا۔