کراچی: قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی آل راؤنڈ فاطمہ ثناء جو اپنی شاندار آل راؤنڈر کارکردگی کے باعث بہت کم عرصے میں اپنا نام بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں، انہوں نے ایم ایم نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے اپنے کیریئر میں آنے والے نشیب و فراز کے حوالے سے بتایا جو قارئین کی نظر ہے۔
ایم ایم نیوز: آپ کب سے کرکٹ کھیل رہی ہیں؟ کرکٹ کھیلنا کیسے شروع کیا؟
فاطمہ ثناء: جب میں 11سال کی تھی تب سے کرکٹ کھیل رہی ہوں، اسٹریٹ کرکٹ سے شروع کیا تھا، اس کے بعد جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان آئی تھی تو نیٹ بالر کے طور پر جوائن کیا تھا، وہاں سے اصل سلسلہ شروع ہوا تھا۔
ایم ایم نیوز: آپ کو کرکٹ کھیلنے کے لئے کس نے متاثر کیا؟
فاطمہ ثناء:میں اپنے بھائیوں کی وجہ سے کرکٹ سے بہت زیادہ متاثر ہوئی، کیونکہ شروع سے ان ہی کے ساتھ کھیلا تھا، کیونکہ میرے بھائی نے انڈر 19تک کرکٹ کھیلی ہوئی تھی، اس کے بعد میری خواہش یہی تھی کہ کوئی اکیڈمی جوائن کروں، جب ویمنز کرکٹ میں جوائن کیا تو ثناء باجی کو دیکھ دیکھ کر ان سے سیکھا اور آج اس مقام پر ہوں۔
ایم ایم نیوز: اپنے ابتدائی کیریئر میں آپ کو کن بنیادی سائل کا سامنا رہا؟
فاطمہ ثناء: الحمداللہ اب ساری چیزیں آسان ہوگئی ہیں، پہلے جب دور جانا ہوتا تھا توآنے جانے کے لئے حوالے سے مشکلات پیش آتی تھیں، اس دوران والد صاحب مدد کرتے تھے، وہ مجھے موٹر سائیکل پر لاتے اور چھوڑتے تھے، اب الحمد اللہ ہر اکیڈمی ویمنز کو قبول کررہی ہے، جہاں وہ آسانی سے پریکٹس وغیرہ کرسکتی ہیں۔
ایم ایم نیوز: آپ کس آل راؤنڈر سے سب سے زیادہ متاثر ہیں؟
فاطمہ ثناء: بین اسٹوکس کو ہمیشہ سے فولو کیا ہے، جبکہ بولنگ میں ایلس پیری اور جیمس ایڈرسن کو ہی ہمیشہ سے دیکھا ہے، یہی کوشش ہوتی ہے کہ میں اُن کو دیکھ دیکھ کر زیادہ سے زیادہ سیکھوں۔
ایم ایم نیوز: آپ اپنی فٹنس کا خیال کس طرح رکھتی ہیں؟
فاطمہ ثناء: میں اپنی فٹنس پر بہت توجہ دیتی ہوں، کیونکہ ہمیشہ سے یہی سنا ہے کہ فٹنس اچھی ہوگی تو بیٹنگ بھی آسان لگے گی اور بالنگ بھی آسان لگے گی۔
ایم ایم نیوز: بابر اعظم کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟
فاطمہ ثناء: بابر اعظم اسٹار کھلاڑی ہیں، انہوں نے جس طرح محنت کی ہے وہ سب کو نظر آتی ہے، جس طرح ہماری ٹیم پر فارمنس دے رہی ہے، یہ بہت خوش آئند بات ہے،ہمیں چاہئے کہ ہم سب اپنی ٹیم کو سپورٹ کریں تاکہ وہ اسی طرح پر فارم کرتے رہیں۔
ایم ایم نیوز: پاکستان مینز کرکٹ میں سب سے زیادہ کس آل راؤنڈر سے متاثر ہیں؟
فاطمہ ثناء: شاداب خان میرے پسندیدہ آل راؤنڈر ہیں، میں آل راؤنڈر پر فارمنس کے باعث انہیں فولو کرتی ہوں۔
ایم ایم نیوز: معاشرے کی دوسری لڑکیوں کے لئے کیا پیغام ہے؟
فاطمہ ثناء: بس میرا یہی ایک پیغام ہے کہ لڑکے خود محنت کرکے آگے نکل جاتے ہیں، مگر لڑکیوں کے لئے ان کے گھروالوں کی سپورٹ بہت زیادہ ضروری ہوتی ہے، چاہے وہ والد ہوں یا والدہ ہوں دونوں کی بہت زیادہ سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے، گھر والوں کو چاہئے کہ وہ اپنی بیٹیوں کی سپورٹ کریں اور یقین رکھیں کہ وہ کرسکتی ہیں، تو انشاء اللہ وہ محنت کریں گی اور ثابت کریں گی۔