تھر میں پراسرار بیماری سے مزید 25 مور ہلاک ہو گئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز کا کہنا تھا کہ ’ہم موروں کو بچانے کے لیے جہاں بھی شکایات موصول ہوتی ہیں وہاں ٹیمیں بھیج رہے ہیں(فائل فوٹو)
ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز کا کہنا تھا کہ ’ہم موروں کو بچانے کے لیے جہاں بھی شکایات موصول ہوتی ہیں وہاں ٹیمیں بھیج رہے ہیں(فائل فوٹو)

سندھ میں موروں کے مرنے کا سلسلہ جاری ہے، نگرپارکر، چھاچھرو، مٹھی اور اسلام کوٹ تحصیل میں مزید 25 پرندے پر اسرار بیماری کے باعث مر چکے ہیں جب کہ پراسرار بیماری کے باعث سینکڑوں چلنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئے ہیں۔

پراسرار بیماری مسلسل پھیل رہی ہے لیکن بدقسمتی سے محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیمیں معمول کے مطابق نہ پہنچ سکیں۔

دوسری جانب محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی کنزرویٹر میر اعجاز کا کہنا تھا کہ ’ہم موروں کو بچانے کے لیے جہاں بھی شکایات موصول ہوتی ہیں وہاں ٹیمیں بھیج رہے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ تھرپارکر میں موروں میں مہلک بیماری فارمی چکن کی وجہ سے ہے کیونکہ فارمی چکن کھانے سے گلے میں خراش آتی ہے اور ان کے پیٹ میں زہر بھر جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:بلوچستان میں بارشیں اور سیلابی ریلے، 5افراد جان سے گئے

اسی طرح محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر سوائی ملہی نے بھی بتایا کہ یہاں کوئی سہولیات نہیں ہیں۔

Related Posts