پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران جواں سال شہری جاں بحق ہوگیاجبکہ عدالت نے واقعے کی انکوائری رپورٹ مسترد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاں بحق شہری کی والدہ ناصرہ بی بی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ پولیس کو نوٹس ملنے پر سی سی پی او لاہور عدالت میں پیش ہو گئے۔
کراچی، پولیس اہلکار سمیت 7 افراد کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہزاد ملک نے مقدمے کی سماعت کی۔ پولیس نے واقعے کی رپورٹ پیش کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے رپورٹس دئیے کہ عدالت کو رپورٹ پر اطمینان نہیں۔
درخواست گزار ناصرہ بی بی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پولیس نے میرے بیٹے یاسین کو 16مارچ کو گرفتار کرکے مقدمات میں نام ڈال دیا۔23مارچ کو پولیس مقابلہ ہوا جس میں بیٹے کے انتقال کی خبر ملی۔
ناصرہ بی بی کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا پہلے کسی مقدمے میں نامزد نہیں بلکہ مزدوری کیا کرتا تھا۔ عدالت میرے بیٹے کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے احکامات جاری کرے۔
ہائیکورٹ جج جسٹس شہزاد ملک نے سی سی پی او لاہور کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر نئے سرے سے انکوائری رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت ملتوی کردی۔