انقرہ: تاریخ کے بد ترین زلزلے سے تباہ حال ترکی میں انتخابات ملتوی نہیں کیے جائیں گے۔ ترک میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ رجب طیب اردوان حکومت انتخابات سے جان چھڑانے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی۔
تفصیلات کے مطابق ترکی میں حکمراں جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی زلزلے کے باعث عام انتخابات کیلئے 2 متبادل تاریخوں کے باوجود انتخابات کو ملتوی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتی۔ ترک اخبار حریت کا کہنا ہے کہ صدرِ ترکی 14 مئی جبکہ پارٹی کے بہت سے اراکین 18 جون کو انتخابات منعقد کرانا چاہتے ہیں۔
پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ڈیرک شولے
حکمراں سیاسی جماعت کی جانب سے صدارتی و پارلیمانی انتخابات کی تاریخ میں بھی توسیع نہیں کی جائے گی۔ اس حوالے سے ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ ترک سپریم الیکشن کونسل زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کرجانے والے افراد کیلئے ووٹنگ کا انتظام کرے گی تاکہ ایسے لوگ حقِ رائے دہی استعمال کرسکیں۔
خیال رہے کہ آج سے 7 روز قبل ہی اپوزیشن کی گڈ پارٹی سے تعلق رکھنے والی رہنما میرال اکسینر کا کہنا تھا کہ ترکی میں تباہ کن زلزلوں کے باعث انتخابات ملتوی کیے جانے کا امکان ہے تاہم انہوں نے حکومت سے یہ درخواست بھی کی کہ وہ زلزلے جیسی قدرتی آفات کو انتخابات ملتوی کرنے کا بہانہ نہ بنائے۔
ترک براڈ کاسٹر نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ ملک میں انتخابات 6 ماہ سے لے کر 1 سال تک بھی ملتوی کیے جانے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ ترکی اور شام میں زلزلے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 44 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام بھی جاری ہے۔