کراچی پولیس ہیڈ آفس پر حملہ بزدلی کی انتہا ہے۔ کراچی کا امن داو پر لگ چکا ہے۔ کراچی پولیس آفس پر حملہ ریاست پر حملہ ہے۔ حملہ کراچی کا امن تباہ کرنے کی گہری سازش ہے۔ محافظوں کی جانیں محفوظ نہیں تو عوام کہاں جائیں۔
ملوث عناصر کو گرفتار کرکے سرعام سزائیں دی جائیں۔ مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کی سیکورٹی واپس لینے سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام شیرشاہ کے امیر مولانا عظیم اللہ عثمان نے ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کے دفتر پر ہونیوالے دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
میرے دفتر پر حملہ ہوا ہے، مقابلہ جاری ہے،کراچی پولیس چیف
مولانا عظیم اللہ عثمان نے کہا کہ کے پی او کو نشانہ بنانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔ کیا دہشت گرد ریاست اور فورسز سے زیادہ طاقتور ہوگئے ہیں؟ سندھ پولیس کو بلاتفریق سخت ترین ایکشن لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے ریاست کے دشمن ہیں۔ سندھ پولیس کی قربانیاں لازوال اور ناقابل فراموش ہیں۔
مولانا عظیم اللہ عثمان نے مطالبہ کیاکہ ہنگامی بنیادوں پر دہشتگردوں کے خلاف مربوط حکمت عملی سے گرینڈ آپریشن کیا جائے۔ پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ امن و امان کا قیام ممکن ہوسکے۔