کراچی پولیس ہیڈ آفس پر حملہ بزدلی کی انتہا ہے، مولانا عظیم اللہ عثمان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 کراچی پولیس ہیڈ آفس پر حملہ بزدلی کی انتہا ہے۔ کراچی کا امن داو پر لگ چکا ہے۔ کراچی پولیس آفس پر حملہ ریاست پر حملہ ہے۔ حملہ کراچی کا امن تباہ کرنے کی گہری سازش ہے۔ محافظوں کی جانیں محفوظ نہیں تو عوام کہاں جائیں۔

ملوث عناصر کو گرفتار کرکے سرعام سزائیں دی جائیں۔ مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کی سیکورٹی واپس لینے سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام شیرشاہ کے امیر مولانا عظیم اللہ عثمان نے ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کے دفتر پر ہونیوالے دہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

میرے دفتر پر حملہ ہوا ہے، مقابلہ جاری ہے،کراچی پولیس چیف

مولانا عظیم اللہ عثمان نے کہا کہ کے پی او کو نشانہ بنانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔ کیا دہشت گرد ریاست اور فورسز سے زیادہ طاقتور ہوگئے ہیں؟ سندھ پولیس کو بلاتفریق سخت ترین ایکشن لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے والے ریاست کے دشمن ہیں۔ سندھ پولیس کی قربانیاں لازوال اور ناقابل فراموش ہیں۔

مولانا عظیم اللہ عثمان نے مطالبہ کیاکہ ہنگامی بنیادوں پر دہشتگردوں کے خلاف مربوط حکمت عملی سے گرینڈ آپریشن کیا جائے۔ پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ امن و امان کا قیام ممکن ہوسکے۔

Related Posts