ماسکو: روسی وزیرِ توانائی کی زیرِ قیادت اعلیٰ حکام کا وفد آج پاکستان پہنچے گا جس سے پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی خریداری سے متعلق گفتگو ہوگی۔ حکومتِ پاکستان سالانہ 2 ارب ڈالرز بچت کے پلان پر عمل پیرا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی وزیرِ توانائی آج وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچیں گے۔ پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی خریداری کے متعلق تبادلۂ خیال کیا جائے گا جس کیلئے فیصلہ کن اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔
پاکستان اور ایران تجارتی اہداف میں رکاوٹیں دور کرنے پر متفق
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 18 سے 20 جنوری تک ہونے والے اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات اور گیس کی خریداری کیلئے معاہدے متوقع ہیں۔ روسی وفد میں صنعت و تجارت اور توانائی کے شعبوں سے حکام شامل ہوں گے۔
وفد میں ریلوے اور ذرائع ابلاغ سے متعلق ماہرین اور افسران بھی شامل ہوں گے۔ پاکستان روس سے فوری طور پر 30 فیصد رعایت پر خام تیل اور دیگر توانائی مصنوعات کی خریداری کیلئے تیار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ روس سے سستی پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کی صورت میں سالانہ 2 ارب ڈالرز زرِ مبادلہ بچایا جاسکے گا جبکہ پاکستانی ریفائنریاں روسی خام تیل سے پیٹرولیم کی پیداوار ممکن قرار دے چکی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور روس کے مابین ماضی میں اتار چڑھاؤ کا شکار تعلقات میں وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آئی ہے۔ انٹر گورنمنٹ کمیشن اجلاس میں ادائیگیوں اور شپنگ کے طریقہ کار پر بھی بات چیت ہوگی۔