گوادر: پولیس نے جمعہ کے روز حق دو تحریک (ایچ ڈی ٹی) کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کو تشدد پر اکسانے اور دیگر الزامات کے تحت درج مقدمات میں گرفتار کر لیا، جس کی ڈی پی او گوادر نے تصدیق کی۔
مولانا ہدایت الرحمان اور نصیب نوشیروانی اور حسن مراد سمیت تین دیگر افراد کو عدالت کے احاطے سے حراست میں لے لیا گیا۔
ایچ ڈی ٹی کے حامیوں کے حالیہ مظاہروں کے دوران 27 دسمبر 2022 کو نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں ایک پولیس اہلکار کے قتل کے الزام میں مولانا ہدایت الرحمان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری آج عدالت میں موجود تھی۔
پولیس نے حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف قتل، اقدام قتل، لوگوں کو تشدد پر اکسانے اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
مظاہرین کم چوکیاں، بہتر سرحدی تجارت اور گوادر کے قریب پانی میں گہرے سمندر میں مچھلیاں پکڑنے پر مکمل پابندی چاہتے تھے۔
صوبائی حکومت نے حق دو تحریک (ایچ ڈی ٹی) کے زیر قیادت مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوشش کی، لیکن ایک مظاہرے کے دوران نامعلوم حملہ آوروں کے ہاتھوں ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت کے بعد، دسمبر کے آخری ہفتے میں صورتحال تشدد کی شکل اختیار کر گئی۔
پولیس ترجمان اسلم خان کے مطابق ہاشمی چوک پر احتجاج کے دوران تشدد بھڑکنے کے بعد کانسٹیبل یاسر کی گردن میں گولی لگی۔ ”وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔“
مزید پڑھیں:سندھ حکومت الیکشن کمیشن کے فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے، شرجیل میمن
بعد ازاں بلوچستان کے وزیر داخلہ ضیاء اللہ لانگو نے صوبے کی پولیس کو مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔