اردنی ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ دوم یکم جون کو سعودی دوشیزہ رجوہ خالد السیف سے شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔
رواں سال اگست کے مہینے میں سعودی دارالحکومت ریاض میں نوجوان خاتون رجوہ کے والد کے گھر شہزادہ حسن بن طلال، شہزادہ ہاشم بن عبداللہ دوم، شہزادہ علی بن الحسین، شہزادہ ہاشم بن الحسین، شہزادہ غازی بن علی ، شہزادہ راشد بن الحسن، اور السیف خاندان کے متعدد افراد کی موجودگی میں جوڑے کی منگنی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
پاک بھارت سالانہ جوہری تنصیبات اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
اردن کے جوانسال ولی عہد شہزادہ حسین 1994 میں پیدا ہوئے اور انہیں 2009 میں ولی عہد بنایا گیا۔ یہ عہدہ 2004 سے خالی چلا آ رہا تھا۔ دراصل اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم نے اپنے سوتیلے بھائی حمزہ کو اس عہدہ سے ہٹایا تھا۔
اپریل میں خاندانی کونسل نے حمزہ کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی تھی جس کی وجہ یہ بیان کی گئی تھی کہ ان کا تعلق مقامی طور پر باغی عناصر سے تھا۔ اس غداری میں شاہی دربار کے سابق سربراہ باسم عود اللہ اور ہاشمی خاندان کے فرد شریف حسن پر مقدمہ بھی چلایا گیا تھا۔
رجوہ بنت 28 اپریل 1994 کو ریاض میں خالد بن موسیٰ بن سیف بن عبدالعزیز السیف اور عزہ بنت نائف عبدالعزیز احمد السدیری کے ہاں پیدا ہوئیں اور وہ فیصل ، نایف اور دانا کی چھوٹی بہن ہیں۔
رجوہ نے اپنی ہائی سکول کی تعلیم سعودی عرب میں حاصل کی اور اپنی اعلیٰ تعلیم نیویارک، امریکہ کی سائراکیوز یونیورسٹی میں فن تعمیر کی فیکلٹی سے حاصل کی ہے، رجوہ بی بی اپنے ہونے والے شوہر کی ہم عمر ہیں۔