اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی کو ان کے استعفوں کی تصدیق کے لیے انفرادی طور پر طلب کیا جائے گا۔
ان کا یہ تبصرہ اسد قیصر کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے وفد سے ملاقات میں سامنے آیا، جس میں استعفوں کی تصدیق کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔
28 جولائی کو قومی اسمبلی کے سپیکر نے پی ٹی آئی کے صرف 11 اراکین کے استعفے منظور کیے جنہوں نے سابق وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد استعفیٰ دیا تھا۔
پی ٹی آئی اراکین سے ملاقات کے بعد،راجہ پرویز اشرف نے میڈیا کو ایک بیان میں ریمارکس دیئے کہ ”ایک پارٹی کے اراکین اچانک استعفیٰ دینے کا فیصلہ نہیں کر سکتے کیونکہ اس سے انتظامیہ پر دباؤ پڑتا ہے۔ ہر ایم این اے کو ہزاروں لوگوں کی حمایت حاصل ہے اور بڑے پیمانے پر استعفے قانون کے خلاف ہیں۔
راجہ پرویز اشرف نے ملاقات کی تفصیلات شیئر کیں، جس میں پی ٹی آئی کے 127 ارکان نے درخواست کی کہ وہ بطور گروپ ان کے استعفے قبول کریں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ”ہر ایم این اے کو علیحدہ استعفیٰ لکھنا پڑے گا” اور مزید کہا کہ استعفے نہیں مذاکرات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہوں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ استعفوں کی منظوری کے لیے کچھ اصول و ضوابط اور حدود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مستعفی ہونے والے ایم این ایز دباؤ میں نہ ہوں۔” انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے ارکان پر زور دیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں واپس آجائیں۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق کا فیصلہ آئین اور قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:نیب کے حکم پر اسحاق ڈار کے منجمد اثاثے بحال، بینک اکاؤنٹس بحالی کیلئے خط جاری
واضح رہے کہ 28 جولائی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 11 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے تھے جنہوں نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔