شہرِ قائد میں پولیس کی فائرنگ سے شہری کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، واقعے میں ملوث 2 پولیس اہلکار گرفتار کیے گئے ہیں جن پر ابتدائی تحقیق میں جرم ثابت ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روز شہری کو قتل کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ مقتول کی والدہ کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔ فائرنگ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کر لی گئیں۔
اندھی واردات کا ڈراپ سین، باپ کا قتل، بیٹا گرفتار
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ گلستانِ جوہر میں پیش آیا جس میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دو ایس پیز کی نگرانی میں واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے اہلکاروں پر جرم ثابت ہوگیا۔
کراچی
شاہین فورس کے اہلکاروں کے ہاتھوں گلستان جوہر کے نوجوان عامر کی ہلاکت
فائرنگ واقعے میں گرفتار پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج
گلستان جوہر فائرنگ میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے، ڈی آئی جی ایسٹ مقدسہ حیدر pic.twitter.com/Gg2VW8VmGX— MM News (@mmnewsdottv) December 28, 2022
قتل کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اہلکاروں نے فائرنگ کرکے زیادتی کی۔ قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ شہری کو نعمان ایونیو کے اندر فائرنگ سے قتل کیا گیا۔
قبل ازیں جاں بحق ہونے والے جواں سال شہری عامر کے اہلِ خانہ نے کراچی پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ عامر کی والدہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے میرے بیٹے کو قتل کیا۔ عامر اپنے بھائی کے گھر گیا تھا۔ پولیس والے فائرنگ کرکے فرار ہو گئے۔
عینی شاہدین نے بھی پولیس کی جانب سے فائرنگ پر سوالات اٹھا دئیے جن کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار جواں سال شہری کے پیچھے آئے۔ مقتول سیڑھیوں پر چڑھنے لگا تو اسے گولی مار دی گئی۔ سندھ حکومت نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔