پاکستان میں حالیہ تاریخ کے بدترین سیلاب کی وجہ سے شہری بڑی تعداد میں متاثر ہوئے خاص طور پر ایسے لوگ جن کا کوئی مستقل ذریعہ معاش نہیں ہے۔
سیلاب کے باعث پاکستان ریلوے میں کام کرنے والے قلی بھی شدید متاثر ہوئے ہیں، انتظامیہ نے ٹریک پر پانی کھڑے ہونے کی وجہ سے ریلوے آپریشن کو معطل کردیا تھا جو کہ ابھی تک معطل ہے۔
ریلوے آپریشن معطل ہونے کے بعد فاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے یہ اعلان کیا تھا کہ قلیوں کو حکومت کی جانب سے 10 سے 12 ہزار روپے دیے جائینگے تاکہ اُن کی زندگی پر کوئی اثر نہ پڑے، تاہم ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے اکثر قلیوں نے یہ شکایت کی کہ ابھی تک انھیں حکومت کی جانب سے ایک روپیہ بھی نہیں ملا ہے۔
ایک قلی نے ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے لے کر شام ہوجاتی ہے لیکن کوئی مزدوری نہیں ملتی اسی لیے خالی ہاتھ گھرواپس لوٹ جاتے ہیں، گھروالے پوچھتے ہیں پیسے کب دوگے، مگر ہمارے پاس انھیں دینے کیلئے کچھ نہیں ہوتا۔
قلی نے کہا کہ ہمارا حال اتنا تنگ دست ہے کہ ہمارے پاس روٹی کھانے کے بھی پیسے نہیں ہیں، رزانہ شام میں سیلانی کے دسترخوان پر جاکر روٹی کھاتے ہیں جس کو کھانے سے ہماری طبیعت بھی خراب ہوجاتی ہے لیکن کیا کریں ہم مجبور ہیں خالی پیٹ کب تک رہیں گے اور بھیک مانگنا ہماری عادت نہیں ہے۔
ریلوے پر موجود ایک قلی نے اپنی مشکلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم ہوٹلوں پر جاکر کام حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہوٹل والے بھگادیتے ہیں، اب تو بس یہی دعا کررہے ہیں کسی طرح سے ریلوے کھل جائے کیونکہ ہمارے گھروں میں ہمارے بیوی بچے بھی راشن نہیں ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خداکا شکر ہے کہ لوگوں میں تھوڑی بہت انسانیت بچی ہے کچھ خدا ترس لوگ ہیں جو آکر ہمیں راشن دے جاتے ہیں لیکن حکومت کا کوئی بندہ ہماری مدد تو کیا ہمارا حال معلوم کرنے کیلئے بھی نہیں آتا۔
تنگ دستی سے پریشان ایک قلی نے کہا کہ روز اس امید پر یہاں آتے ہیں کہ شاید آج ٹرینیں کھلنے کا اعلان آجائے گا لیکن افسوس یہ صرف خواہش ہی رہ جاتی ہے، حکومت سے درخواست ہے کہ صحیح تاریخ بتادیں کہ اس تاریخ کو ٹرینیں کھلیں گی تو ہم انتظار کرنا چھوڑدیں اور اپنےگھروں کو واپس چلے جائیں۔
قلی کا کہنا تھا کہ اس سے ہمارے گھر والوں کو تسلی ہوجائے گی جب وہ ہمیں گھر میں فارغ دیکھیں گے تو ہم سے پیسوں کا تقاضا نہیں کرینگے۔
ریلوے پر کام کرنے والے قلیوں کی اکثریت کا یہی کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت ہماری مالی معاونت نہیں کرسکتی تو جلد سے جلد ریلوے آپریشن کو بحال کردے تاکہ ہم بیوی بچوں کیلئے حلال روزی کماسکیں۔