لندن: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے نیب ایکٹ ترامیم کے بعد عدالت سے بڑے ریلیف کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نیب ایکٹ ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست میں شامل ہوگئے۔ نواز شریف نے احتساب عدالت سے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں بڑا ریلیف مانگتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ نیب 50کروڑ سے کم مالیت پر کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا۔
وطن واپسی پر گرفتار نہ کیا جائے، اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ معطل
واضح رہے کہ عدالت نے نواز شریف کو نہ صرف اشتہاری قرار دیا بلکہ جائیداد ضبطی کا حکم بھی دیا تھا۔ درخواست گزار نواز شریف نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ میرے خلاف ریفرنس میں 13 کروڑ کی بدعنوانی کا الزام ہے۔ احتساب عدالت 3 ملزمان کو پہلے ہی بری قرار دے چکی ہے۔
نواز شریف نے نیب ترمیمی ایکٹ سے بڑا ریلیف حاصل کرنے کی غرض سے احتساب عدالت سے استدعا کی ہے کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت میرے خلاف کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ عدالت میرے ضبط اثاثے بحال کرے اور ریفرنس سے بری کرنے کا بھی حکم جاری کرے۔
قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان نے نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت بڑا ریلیف حاصل کر لیا۔ احتساب عدالتوں نے ملزمان کے خلاف 50 کرپشن ریفرنسز واپس کردئیے جبکہ قومی احتساب بیورو (نیب)کے اختیارات کو محدود کردیا گیا ہے۔