کراچی میں سندھ کے سیلاب متاثرین کی بحالی کا جواز بنا کر سندھ حکومت نے کراچی سمیت پورے سندھ میں ترقیاتی کاموں کے لئے جاری فنڈز کو فوری روک دیا۔
سندھ حکومت کے جاری حکم نامے کے بعد کرا چی میں ترقیاتی کام شدید متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ کراچی کا انفرااسٹرکچر پہلے ہی مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔
سندھ حکومت نے حکم نامے میں تمام بلدیاتی اداروں ہدایت کی ہے کہ ترقیاتی کاموں کی ادائیگی نا کی جائے اور صرف تنخواہیں، یوٹیلٹی بلز اور پنشن کی ادائیگی کی جائے۔
شہر میں سڑکوں پر جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے ہیں، ان کی استرکاری کا کام بھی شروع کیا گیا تھا تاہم ترقیاتی فنڈز کو روکنے کے احکامات جا ری ہو نے پر ٹھیکے داروں نے کام بند کر دیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
محرم الحرام میں بھی ہنگامی بنیادوں پر شہر کی اہم سڑکوں اور سیوریج کی بحالی کا کام کیا گیا تھا لیکن ٹھیکے داروں کو ان کی بھی ادائیگی نہیں ہوسکی تھی تاہم اب ترقیاتی فنڈز روکنے سے انفرااسٹرکچر بہتر ہونے کی امید بھی ڈوبتی نظر آرہی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کا 80 فیصد انفرااسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے شہر کی سڑکیں تباہ حال ہوچکی ہیں جبکہ سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہے۔ جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضی وہاب نے اربوں کے فنڈز کا اعلان کیا تھا جس سے شہریوں کو امید ہو چلی تھی لیکن نئے حکم نامہ نے کر اچی کی بحالی کے تمام کاموں کو روک دیا ہے۔