ازبکستان کے بڑے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کا آغاز 15 ستمبر سے ہوگا جس میں پاکستان، بھارت اور ترکی سمیت دیگر رکن ممالک کے سربراہانِ مملکت شریک ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 ستمبر کو سمرقند میں ہورہا ہے جس میں ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی کی شرکت بھی متوقع ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم، بلاول بھٹو کی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت
سمرقند میں ازبک حکومت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کیلئے تیاریاں شروع کردیں۔ تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد یہ شنگھائی تعاون تنظیم کا پہلا اجلاس ہوگا۔
بنیادی طور پر شنگھائی تعاون تنظیم سیاسی، اقتصادی اور عسکری محاذوں پر آپس میں تعاون کرنے والے ممالک کا بین الاقوامی پلیٹ فارم سمجھا جاتا ہے جس میں چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے علاوہ پاکستان اور بھارت بھی شامل ہیں۔
روسی سفیر نے بدھ کے روز میڈیا کو آگاہ کیا کہ سمٹ میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور چینی ہم منصب شی جن پنگ کی ملاقات ہوگی۔ کورونا کی عالمی وباء کے بعد سے چینی صدر کا یہ پہلا بیرونِ ملک دورہ ہوگا۔