باہر جانے کی اجازت مانگنے پر کلاس مانیٹر نے ساتھی طالب علم کی کھوپڑی توڑ ڈالی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب کے شہر ریاض میں پرائمری اسکول کی ایک کلاس میں مانیٹر نے واش روم جانے کی اجازت مانگنے پر ساتھی طالب علم کو زمین پر پٹخ کر اس کی کھوپڑی توڑ ڈالی۔

اداسی اور درد کے ملے جلے جذبات کے ساتھ ایک سعودی خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے بیٹے کی کھوپڑی ٹوٹی ہوئی تھی اور ریاض کے ایک اسکول کے اندر اسے بری طرح مارا پیٹا گیا تھا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے ساتھ اپنے انٹرویو میں اسامہ الغامدی کی والدہ نے وضاحت کی کہ ان کا بیٹا اس وقت زخمی ہوا جب ایک طالب علم نے اسے دھکا دیا اور وہ ریاض کے نجم الدین محلے میں البدیہ پرائمری اسکول کے اندر سر کے بل گرگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے کو ایک طالب علم کے حملے کی وجہ سے شدید چوٹیں آئیں۔ اس کے منہ سے خون بہہ رہا تھا۔

زخمی بچے کی ماں نے بتایا کہ اسامہ کے ہم جماعت اور کلاس کے مانیٹرنے اسامہ کو اس وقت دھکا دیا جب وہ واش روم جانے کی اجازت مانگ رہا تھا۔ لڑکے نے اسامہ کو پہلوانوں کی طرح زمین پرپٹخ دیا اور اس کے سر میں شدید چوٹیں آئیں۔

بچے کی والدہ نے بتایا کہ یہ واقعہ گذشتہ منگل کو پیش آیا جب صبح دس بجے اسکول سے فون آنے پر وہ حیران رہ گئیں۔ بچے کے والد کے سفر کی وجہ سے کسی کو حاضر ہونے کے لیے کہا اور اس نے اپنے بیٹے کے رونے کی آواز سنی۔ اس لیے وہ جلدی سے آئی اسے ایک کمرے میں الگ تھلگ پایا۔

اس نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو اپنی گاڑی میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اسپتال لے گئی اور اس کا معائنہ کرنے کے بعد اسے الشمیسی اسپتال منتقل کیا گیا، تاکہ اس بات کی تصدیق کی جاسکے کہ اس کے سر کی چوٹ کے فریکچر کو ٹھیک کرنے کے لیے سرجیکل مداخلت کی ضرورت ہے۔

Related Posts