کابل: افغانستان میں گزشتہ ہفتے آنے والے خطرناک زلزلے سے متاثرہ علاقے میں آفٹر شاکس کا سلسلہ بدستور محسوس کیا جا رہا ہے اور یہ علاقہ زندہ بچ جانے والوں کے لیے غیر محفوظ ہے، یہ بیان آج ایک سینئر افغان اہلکار کی جانب سے سامنے آیا ہے۔
افغانستان میں آنے والا تباہ کن زلزلہ گزشتہ ہفتے بدھ کو پاکستانی سرحد کے قریب ایک دور افتادہ جنوب مشرقی علاقے میں آیا، جس میں کم از کم 1,000 افراد ہلاک، 3,000 زخمی اور 10,000 گھر تباہ ہوئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر (OCHA) نے کہا کہ مرنے والوں میں 155 بچے شامل ہیں، تقریباً 250 بچے زخمی اور 65 یتیم ہوئے ہیں۔
افغانستان کے قائم مقام وزیر صحت عامہ قلندر عباد نے کابل میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ ”متاثرہ جگہ ابھی تک محفوظ نہیں ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جارہے ہیں۔
جمعہ کو آنے والے آفٹر شاکس میں پانچ افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں آنے والے جھٹکوں میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے آنے والے زلزلے میں جزوی طور پر تباہ ہونے والے گھر اب رہنے کے قابل نہیں ہیں اور لوگوں کو خیموں میں رہنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں:معصوم افغان بچہ زلزلے میں تنہا رہ گیا