قوم سود کیخلاف فیصلہ چیلنج کرنے والے بینکوں کا بائیکاٹ کرے، مولانا حنیف جالندھری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے قوم سے سود کیخلاف شرعی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والے بینکوں کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔

 

مولانا حنیف جالندھری نے اپنے ایک اخباری بیان میں حکومت پاکستان، اسٹیٹ بینک اور دیگر بینکوں کی طرف سے شریعت کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کی سخت مذمت کی۔

مولانا جالندھری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے معاشی بحران کی جڑ سودی نظام معیشت ہے۔ شریعت کورٹ کا فیصلہ سنہری موقع تھا جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ملکی نظام معیشت کی سود سے تطہیر کی سنجیدگی سے کوشش کی جاتی لیکن بدقسمتی سے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی۔

مولانا محمد حنیف جالندھری نے مطالبہ کیا کہ فی الفور یہ اپیل واپس لی جائے اور سود سے نجات حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل دی جائے۔

مولانا جالندھری نے مطالبہ کیا کہ صدر وفاق المدارس مفتی محمد تقی عثمانی کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، جس میں زندگی کے تمام شعبوں اور طبقات کی نمائندگی ہو اور معاشی واقتصادی ماہرین کی مہارتوں سے استفادہ کرکے ملک وقوم کو معاشی بحرانوں اور سودی نظام مالیات سے چھٹکارا دلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سودی کاروبار اللہ ربّ العزت اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جنگ ہے۔ اللہ ربّ العزت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جنگ کرنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔

مولانا حنیف جالندھری نے مدارس ومساجد کے ذمہ داران سے خصوصی طور پر اپیل کی کہ وہ شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف بینکوں کے سپریم کورٹ جانے کے اقدام کا فوری نوٹس لیں۔

Related Posts