اسلام آباد: امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم ملک کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، عمران خان پہلے سازش والا خط لہراتا رہا، پھرکہا قتل کی سازش ہو رہی ہے، تمہیں کس نے مارناہے، سکیورٹی اداروں نے بھی کہہ دیا جھوٹ بول رہا ہے، عالمی نہیں،فضل الرحمان کی سازش نے تم کوگرایا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت ناجائزاوردھاندلی سے آئی تھی۔ آئی ایم ایف اور فیٹف کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، امریکا نے بھی دھمکی آمیز خط کے بیا نیے کو یکسر مسترد کر دیا۔
مولانا فصل الرحمن نے سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اکابرین نے آزمائشوں کا مقابلہ بڑی بہادری سے کیا، ہمارے اکابرین نے قابل قدر دینی خدمات سر انجام دیں، ہمیں اپنی تاریخ پرتوجہ دینی چاہیے، اسلاف کی قربانیاں ہماری رہنمائی کرتی ہیں، ہماری جدوجہد اپنے نظریئے، عقیدے اورنصب العین کی بقا کے لیے ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاناما کا مسئلہ سیاسی عدم استحکام کے لیے آیا تھا، 27 جولائی کوہم نے تمام جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کیا، 2018ء کے الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی تھی، اتحاد میں تھوڑی بہت تھوڑ پھوڑ آتی رہی۔
ہم سب ایک پلیٹ فارم پراکٹھے ہوئے تاکہ ملک کو بچایا جاسکے، اب سمجھ آگیا ہوگا تمام سیاسی قوتوں کوایک جگہ اکٹھا ہونا کیوں ضروری تھا، ایسی قیادت کومسلط کیا گیا جس نے سی پیک کوروکا، سی پیک جیسے عظیم منصوبے کو ناکام بنانا پاکستان کومعاشی لحاظ سے کمزوربنانا تھا۔
امریکا، مغربی دنیا اسلام کے خاتمے کے لیے اپنی توانائیاں استعمال کررہے ہیں، ہمارے سیاست دان مفاد اور اقتدارپرست بھی ہوتے ہیں، آج نشانے پر ملکی آئین ہے، آئین میثاق ملی ہیں، پشاورجلسے میں کہا تھا ہمیں دنیا کے ایجنڈے کو سمجھنا ہوگا، نائن الیون کے بعد امریکا اپنا نظریہ دے چکا ہے۔
گوادر منصوبے کوتباہ و برباد کر دیا گیا، امریکا نے بھی دھمکی آمیز خط کے بیا نیے کو یکسر مسترد کر دیا، سی پیک کوناکام بناناپاکستان کومعاشی لحاظ سے کمزوربنانا تھا، بیرونی ایجنڈے کے تحت سی پیک منصوبے کو پس پشت ڈالا گیا۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی جاسوسی کی کوشش کا دعویٰ