اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان سے سخت سوال پوچھنے والے پارٹی کارکن ناصف گرو کو پارٹی کارکنان نے لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ کارکن کو سوال پوچھنا مہنگا پڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پی ٹی آئی ڈسٹرکٹ ایگزیکٹو کونسل راولپنڈی کی تقریب خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ اس دوران پارٹی کارکن ناصف گرو نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سخت سوال کی جرات کر ڈالی۔
امپورٹڈ حکومت کا ایجنڈا اپنے کیسز کو ختم کرنا ہے، شیخ رشید
پارٹی رکن ناصف گرو نے پوچھا کہ تحریکِ انصاف کے نظریاتی کارکن پی ٹی آئی سے باہر ہیں جبکہ چاپلوس آپ کے اردگرد نظر آتے ہیں۔ اس تمام تر صورتحال کے پیشِ نظر آپ پارٹی کیسے چلائیں گے؟ تقریب کے شرکاء نے ناصف گرو کو گھیر لیا۔
شرکائے تقریب نے ناصف گرو کو گھیر کر چپ کرانے کی بھرپور کوشش کی تاہم چیئرمین عمران خان نے کمال متانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیگر کارکنان کو سوال کرنے والے رکن ناصف گرو کو بات چیت سے نہ روکنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ان کو بولنے دیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے پوچھا یعنی آپ کے بیان کے مطابق پی ٹی آئی کے حقیقی کارکنان باہر بیٹھے ہیں؟ اسی دوران کارکنان نے خوب شور شرابا کیا، پارٹی رکن ناصف گرو کو تقریب سے باہر لے گئے اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ناصف گرو کو لاتوں اورگھونسوں سے پیٹا گیا۔ عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے حلقے سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکن ناصف گرو کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد بھی انہیں تحریکِ انصاف کی جانب سے رات گئے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔
شوکاز نوٹس میں ناصف گرو پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے بدتمیزی اور الزام تراشی کی جو تحریکِ انصاف کے پارٹی نظم و ضبط کی سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ ناصف گرو کو 3روز میں شوکاز کا جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اپنے آپ کو پولیٹیکل پاکستان نامی سوشل میڈیا فورم کا بانی کہہ کر متعارف کرانے والے ضیاء الحسن کا کہنا ہے کہ کل سخت سوال پوچھنے پر عمران خان کے غنڈوں نے جس شخص پر تشدد کیا وہ اسی بچے کا باپ ہے جس کی قمیض پر سائن کرکے خان نے کروڑ پتی بنادیا تھا۔
کل سخت سوال پوچھنے پر #فاشسٹ_خان کے غنڈوں نے جس شخص کی دھلائی کی وہ اسی بچے کا باپ ہے جس کی قمیض پر سائن کر کے خان نے کروڑ پتی بنا دیا تھا۔
— Zia ul Hassan (@iZiaHassan) June 15, 2022