سپریم کورٹ، عمران کیخلاف کارروائی کی اجازت دینے کی درخواست مسترد

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
سپریم کورٹ، عمران کیخلاف کارروائی کی اجازت دینے کی درخواست مسترد
سپریم کورٹ، عمران کیخلاف کارروائی کی اجازت دینے کی درخواست مسترد

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ’آزادی مارچ‘ کے دوران سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنےکی درخواست کو مسترد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مظاہر علی نقوی پر مشتمل بینچ نے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے حکومتی درخواست پر سماعت کی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست دائر کی تھی۔ حکومت کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھاکہ سابق وزیراعظم عمران خان نےعدالتی فیصلے کے برعکس کارکنوں کوڈی چوک پہنچنے کا حکم دیا اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری، ڈالر 202 روپے 50پیسے کا ہوگیا

سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز پر عدالت نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کو روسٹرم پر بلا لیا، اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو کہا کہ عوامی حقوق کے لئے ہائی کورٹ بار نے درخواست دائر کی تھی، پرامن احتجاج کی یقین دہانی پر تحریک انصاف کو اجازت دی،عدالتی حکم کے بعدعمران خان نے پیغام جاری کیا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اجازت دے دی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی پر الزام لگانے کے لئے کارروائی نہیں کررہے، عدالت آئین کی محافظ ہے، عدالت نے صرف آئینی حقوق کے خلاف ورزی پر حکم جاری کیا تھا، ممکن ہے عمران خان کو پیغام درست نہ پہنچا ہو، یہ بتائیں کہ عمران خان کے اس پیغام کے بعد کیا ہوا، علم میں آیا ہےکہ شیلنگ ہوئی اورکچھ لوگ زخمی ہوئے۔

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ حکومت نے تحریک انصاف کے جلسوں کو تحفظ فراہم کیا تھا، کل پتھراؤ سے متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، فائر بریگیڈ اور بکتربند گاڑیوں کوآگ لگائی گئی، حکومت کو کل رات فوج طلب کرنا پڑی تھی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم میں فریقین کےدرمیان توازن کی کوشش کی گئی، تحریک انصاف ایک ماہ میں 33 جلسے کرچکی ہے اور تمام جلسے پرامن تھے، کل سڑک پر صرف کارکن تھے، لیڈر نہیں، توقع ہے تحریک انصاف کو اپنی ذمہ داریوں کا بھی احساس ہوگا، کارکنوں کو قیادت ہی روک سکتی ہے جو موجود ہی نہیں تھی۔

عدالت نے عمران خان کے خلاف کارروائی کی اجازت دینے کی حکومتی استدعا مسترد کردی جب کہ رکاوٹیں ہٹانے کیلئے دائر اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی درخواست بھی نمٹا دی گئی۔

Related Posts